اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نوازشریف نے توانائی پالیسی کی منظوری دیدی ہے۔ وزیر اعظم دورہ چین کے بعد پالیسی کا اعلان کریں گے۔ وزیر اعظم کے زیر صدارت توانائی پالیسی کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں توانائی پالیسی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے وزیر اعظم نے کہا کہ توانائی پالیسی عوام کی مشکلات کا حل ہے کیونکہ اس بحران سے عوام کو شدید مشکلات در پیش ہیں۔
واضح رہے نئی انرجی پالیسی کے مسودے کے مطابق زیر گردش قرضوں کا فوری خاتمہ کیا جائے گا۔ فرنس آئل کے لئے ادائیگیاں پینتالیس سے ساٹھ دن میں ہوں گی۔ مرحلہ وار بجلی کی پیداواری لاگت اور ٹرانسمیشن لاسز کو کم کیا جائے گا۔ ایران سے بجلی کی درآمد کو برقرار رکھا جائے گا۔
ترکمانستان اور بھارت سے بجلی کی درآمد کے معاہدے کئے جائیں گے۔ گھریلو صارفین کے علاوہ دیگر تمام سیکٹر کے لئے گیس کے نرخوں میں اضافے کی تجویز بھی ڈرافٹ کا حصہ ہے۔ سی این جی سیکٹر سے گیس مرحلہ وار روک کر پاور سیکٹر کو دی جائے گی۔ کوئلے، پن بجلی اور بائیو گیس کے منصوبے کی تعمیر کو ترجیح دی جائے گی۔