کراچی (جیوڈیسک) کراچی سینٹرل جیل میں قیدیوں کی بیرکس پر رینجرز کا چھاپہ، کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے قیدیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے، جسٹس مقبول باقر پر حملے کے ملزموں کا تعلق جیل کے قیدیوں سے ہونے کا شبہ ہے۔ رینجرز نے جیل میں تلاشی کا عمل جسٹس مقبول باقر پر قاتلانہ حملے میں قیدیوں کے ملوث ہونے کے شبے میں شروع کیا ہے۔
رینجرز کے جوان ان بیرکس کی تلاشی لے رہے ہیں جہاں کالعدم تنظیموں کے قیدی رکھے گئے ہیں۔ تلاشی سے پہلے رینجرز کے دو سو سے زائد اہلکاروں نے جیل کا محاصرہ کر لیا۔ اس موقع پر جیل کے عملے کو بھی قیدیوں کے پاس جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ ذرائع کے مطابق جسٹس مقبول باقر پر حملے میں ملوث عظیم نامی دہشت گرد چند دن پہلے سینٹرل جیل سے رہا ہوا تھا جسے جیل سے فرحان نامی قیدی نے فون بھی کیا تھا۔ تلاشی کے باعث آج سنیٹرل جیل، بچہ جیل اور ویمن جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی لگا دی گئی ہے۔