سندھ اسمبلی، اپوزیشن نے فنانس بل کو مسترد کر دیا

Sindh Assembly

Sindh Assembly

کراچی (جیوڈیسک) سندھ بجٹ میں پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں اضافے اور دیگر نئے ٹیکس لگانے کے خلاف سندھ اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں نے نہ صرف ایوان سے واک آٹ کیا بلکہ فنانس بل کو مسترد بھی کر دیا۔ سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں جب فنانس بل کو منظوری کے لیے پیش کیا تو پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں اضافے۔

دیگر خدمات پر سیلز ٹیکس کا نفاذ اور دیگر نئے ٹیکسوں کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں شدید احتجاج کیا گیا۔ ایم کیو ایم کے اراکین نے اپنی سیٹوں سے کھڑے ہو کر احتجاج کیا جس کے بعد ایم کیو ایم سمیت اپوزیشن میں موجود تمام جماعتوں نے فائننس بل کے خلاف اسمبلی اجلاس سے واک آٹ کیا۔

ذرائع سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ حکومت نے پراپرٹی ٹیکس کی شرح میں اضافے سمیت ہر چیز پر ٹیکس نافذ کر دیا ہے جو عوام کے ساتھ سراسر زیادتی ہے۔ اپوزیشن میں موجود جماعت مسلم لیگ فنکشنل کے پارلیمانی لیڈر امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں وہ ٹیکس لگائے گئے ہیں۔

جس سے عام آدمی متاثر ہوتا ہے جس طرح پچھلے پانچ برسوں میں حکومت ناکام ہوئی ہے اس سال بھی وہ ناکام ہی ہے۔ مسلم لیگ ن کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر عرفان اللہ مروت کا کہنا تھا کہ حکومت نے آخر وقتوں میں فنانس بل پیش کیا ورنہ اس کے خلاف کٹوتی کی ایک ہزار تحاریک پیش کرتے۔

سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈر حفیظ الدین کا کہنا تھا کہ اس فنانس بل کے خلاف ان کی جماعت اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہے اور اسے مسترد کرتی ہے سندھ اسمبلی کی اپوزشن جماعتوں کے رہنماں کا کہنا تھا کہ صوبائی بجٹ کے فائنسس بل کے خلاف تمام اپوزیشن جماعتیں متحد ہیں اور اس کے خلاف احتجاج کے لیے آئندہ مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔