لاہور (جیوڈیسک) لاہور بس ہوسٹس کے ساتھ جھگڑا کرنے والی رکن پنجاب اسمبلی نگہت شیخ کو لینے کے دینے پڑ گئے۔ پولیس نے بس میزبان کے خلاف مقدمہ جھوٹا قرار دے کر ایم پی اے نگہت شیخ کے خلاف کارروائی کے لیے عدالت میں رپورٹ جمع کرا دی۔
رکن پنجاب اسمبلی نگہت شیخ کا مری سے لاہور آتے ہوئے پانی مانگنے پر بس ہوسٹس سے جھگڑا ہوا اور بات ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔ اس کے بعد بھی ایم پی اے نگہت شیخ کا غصہ نہ اترا تو تھانہ بھیرہ میں بس ہوسٹس کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا لیکن پولیس نے تحقیقات کے بعد مقدمہ جھوٹا قرار دے دیا۔
پولیس نے زیر دفعہ 182 تعزیرات پاکستان کے تحت رپورٹ مرتب کر کے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں جمع کرائی ہے۔ جس کے تحت ایم پی اے نگہت شیخ کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرانے پر کارروائی کرنے کو کہا گیا ہے۔ اگر ایم پی اے نگہت شیخ کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کرانے پر کارروائی ہوتی ہے تو معاملہ یہاں پر ختم نہیں ہو گا۔ آصف باجوہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ جھوٹا مقدمہ درج کرانے پر 6 ماہ سزا ہو سکتی ہے اور آئین کے آرٹیکل 63 کے تحت اسمبلی رکنیت کیلئے نااہل ہوسکتی ہیں۔