لندن (جیوڈیسک) لندن ایم کیو ایم کے سابق رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کو 16 ستمبر 2010 کو ایجویئر کے علاقے میں چاقو مار کر قتل کر دیا گیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹر عمران کی موت کی وجہ سر پر لگنے والی ضرب اور پیٹ میں تیز دھار آلے سے لگنے والے زخموں کو قرار دیا گیا۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے پانچ انچ لمبے پھل والی چھری اور ایک اینٹ قبضے میں لی جس سے ان کے سر پر کاری ضرب لگائی گئی۔ پولیس کے مطابق انہیں یقین ہے کہ یہ قتل انتہائی محتاط منصوبہ بندی سے کیا گیا ہے اور اس میں کئی لوگوں دانستہ یا نادانستہ طور پر ملوث ہیں۔
ڈاکٹر فاروق نے جولائی 2010 میں ایک نیا فیس بک پروفائل بنایا اور سماجی رابطے کی اس ویب سائٹ پر بہت سے نئے روابط قائم کئے تھے۔ عمران فاروق کے قتل کیس میں پولیس نے ہیتھرو ائیرپورٹ سے ایک شخص کو کینیڈا سے لندن آتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔
پولیس نے گزشتہ ہفتے شمالی لندن کے علاقے میں دو گھروں میں چھاپے مارے اور ان گھروں کی پچپن گھنٹوں تک تلاشی لی۔ ان گھروں سے دستاویزات اور بہت سا دیگر مواد قبضے میں لیا گیا تھا جس کی تفصیل نہیں بتائی گئیں۔ شمالی لندن میں اس طرح کے چھاپوں کا سلسلہ ایک عرصے سے جاری ہے اور چند ماہ قبل بھی الطاف حسین کے بزنس ایڈرس پر بھی چھاپہ مارا گیا تھا۔