تلہ گنگ میں اس مہنگائی کے دور میں موبائل کا استعمال میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے

تلہ گنگ (تحصیل رپو ر ٹر )تلہ گنگ میں اس مہنگا ئی کے دورمیں مو با ئل کا استعما ل میں دن بد ن اضا فہ ہو رہا ہے ۔ان خیا لا ت کا اظہا ر شہر یو ں نے سر وے میں کیا ۔تفصیلا ت کے مطا بق خا نی ،نعیم نے کہا ہے کہ لو گ دل کی بات پیاروں تک پہنچانا ہر شخص کی خواہش ہوتی ہے۔پیاروں سے دوردیارِ غیر میں رہنے والا ہر شخص اس بات کا اشتیاق مند ہوتا ہے کہ وہ اپنوں کے حالات سے باخبر رہے۔

ٹیلیفون کی ایجاد نے پیغام رسائی کی دنیا میں ایک آسان ذریعہ فراہم کیا۔ مگر اس تک بھی سب کی رسائی نہ تھی۔ ملک تنو یر ،ملک شفقت نے بتا یا کہ پھر گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس سے بڑھ کر موبائل کی سہولت فراہم کردی گئی۔ اور اس کی اتنی تشہیر کی گئی کہ ہر کسی نے اس کی طلب میں دن رات ایک کر دیئے۔ آج جدھر بھی نگاہ دوڑائی جائے بچوں کے پاس بھی جدید سے جدیدتر موبائل نظر آتے ہیں۔ ظاہراً تو یہ لوگوں کی سہولت کے لیے سامنے لایا گیا تھا۔

مگر گزرتے وقت کے ساتھ اسے مجبوری بنا لیا گیا۔ عمر ان خا ن ،شیر خا ن اور ند یم نے بتا یا کہ جسے کو دیکھو ہر وقت موبائل میںگم سم ہے۔ سکول، کالج اور یونیورسٹی کے طلبہ کو دیکھیں موبائل، غریب ہوںیا راستے میں کچرا اٹھانے والے۔ غرض ہر طرف موبائل، موبائل، موبائل۔ غربت کے نعرے بلند کیے جا رہے ہیں۔ غربت کے نام پر خودکشیاں کی جارہی ہیں۔ روٹی ، کپڑا اور مکان کا رونا رویا جار ہا ہے۔ مہنگائی، مہنگائی کا شور مچایا جا رہاہے۔ مگر دوسری طرف موبائل کو اتنا سستا کر دیا گیا ہے کہ ہر کوئی اس چنگل میں پھنستا چلا جا رہا ہے۔ موبائل کے جہاںبہت سے فوائد ہیں وہاں اس کے بھیانک نقصانات بھی ہیں۔ فا رو ق اعوان ،عمر ان اور لیا قت نے بتا یا کہ مو با ئل نے اس وقت کی نوجوان نسل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اس وقت موبائل کو زبردستی اپنی مجبوری بنا لیا گیا ہے کہ رات سوتے جاگتے، دن کے ہر ہر لمحے، موبائل ہاتھ میں ہوتا ہے اور ٹِک ٹِک ٹِک… بٹنوں کے دبنے کی آواز اور آنکھیں اسکرین پر SMSآرہے ہیں اور بھیجے جار ہے ہیں۔ دن میں ہزاروںSMSآتے جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ گھنٹوں پیکجز، خاص تر رات کے اوقات میں پیکجز کی بھرمار۔ دن کیا ساری ساری رات لگے رہو۔ موبائل انٹرنیٹ آکر تو کسر ہی پوری کردی گئی ہے۔شہریوں نے ارباب اختیار سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ سکولوں ،کا لجز اور یونیورسٹیاں کے طلبا ء و طالبات پر موبائل استعمال پرپا بندی لگائی جائے تاکہ ہماری انے والی نسل اپنا مستقبل اچھا بنا سکے۔