لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے لوڈ شیڈنگ کیس کی سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ ماہ رمضان میں سہولتیں فراہم کرنا ریاست کا فرض بھی ہے اور ثواب بھی، حکومت بتائے ماہ رمضان میں عوام کو بجلی کے حوالے سے کیا سہولت دے رہی ہے۔
لاہور میں طویل طویل اور غیرعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیخلاف کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کمرشل علاقوں کے بجائے رہائشی علاقوں میں رات 8 بجے سے 10 بجے تک لوڈ شیڈنگ کیوں کی جا رہی ہے، ماہ رمضان قریب ہے، عوام کو بجلی فراہمی کیلئے کیا سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
کے ای ایس سی سے ساڑھے تین سو میگاواٹ بجلی واپس لینے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں، فاضل عدالت نے بجلی کی طلب اور رسد کے بارے میں اعداد و شمار طلب کر لیے، مزید کارروائی 11 جولائی تک ملتوی کر دی گئی۔