اسلام آباد (جیوڈیسک) ہائی کورٹ نے سابق وزیر قانون وصی ظفر کی معافی قبول کر لی۔ عدالت نے دوران سماعت ہنگامہ آرائی پر وصی ظفر کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔وصی ظفر کیس کی سماعت آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سربراہی میں ہوئی۔
سابق وزیر قانون نے عدالت کی گزشتہ سماعت میں حکم کے مطابق بچے عدالت میں پیش نہیں کئے اور شور شرابا کرنا شروع کردیا۔ جس پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وصی ظفر کی گرفتاری کا حکم دیا۔ جس کے بعد پولیس اہلکار ہتھکڑیاں لے کر احاطہ عدالت میں کھڑے ہوگئے۔
سابق وزیر قانون نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ مانگی۔ جس پر جسٹس شوکت عزیز نے گرفتاری کا حکم واپس لیتے ہوئے حکم دیا کہ بچوں کو ہر صورت جمعرات کی صبح ساڑھے آٹھ بجے عدالت میں پیش کیا جائے۔