لاہور (جیوڈیسک) ملک میں بجلی کی طلب میں اضافے کے ساتھ شارٹ فال بھی بڑھ کر پانچ ہزار میگا واٹ ہو گیا،شدید گرمی کے دوران شہروں میں بارہ سے چودہ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں سولہ سے اٹھارہ گھنٹے کی بجلی بندش نے شہریوں کے کا جینا محال کر دیا۔
شدید گرمی اور حبس میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کو دہرے عذاب میں مبتلا کر دیا۔ سورج چاچو کا پارہ چڑھا تو بجلی کی طلب بھی سترہ ہزار پانچ سو میگا واٹ ہو گئی، وزارت پانی و بجلی کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں بجلی کی پیداوار بارہ ہزار پانچ سو میگا واٹ ہے جبکہ پانچ ہزار میگا واٹ شارٹ فال کا سامنا ہے۔ شہری علاقوں میں بارہ سے چودہ جبکہ دیہی علاقوں میں سولہ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسہ جاری ہے۔
ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے 13 اضلاع کے دیہی علاقوں میں 18 سے 20 گھنٹے تک بجلی غائب رہنے لگی ہے جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔میپکو حکام کے مطابق 2900 میگا واٹ طلب کے مقابلے میں صرف 1654 میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے 1246 میگا واٹ شارٹ فال کا سامنا ہے۔ دوسری جانب فیصل آباد میں غیر علانیہ لوڈشیڈنگ میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا ہے۔
شہری علاقوں میں 1 6 سے 18 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ فیسکو کی جانب سے جاری کردہ اعداد شمار کے مطابق بجلی کی طلب 2000 میگاواٹ ہے جبکہ سپلائی 1100 ہے اور 900 میگاواٹ شارٹ فال کا سامنا ہے۔