تھانہ نیلہ کے علاقہ وروال میں سسرال کے ہاتھوں قتل ہونے والی کم سن دوشیز کے قتل کو خود کشی کا رنگ دینے کی کوشش ناکام بنا دی گئی
Posted on July 5, 2013 By Tahir Webmaster سٹی نیوز
چکوال : تھانہ نیلہ کے علاقہ وروال میں سسرال کے ہاتھوں قتل ہونے والی کم سن دوشیز کے قتل کو خود کشی کا رنگ دینے کی کوشش ناکام بنا دی گئی مقتولہ کے والد جلیل الرحمن کے مطابق اس نے کئی بار تھانہ نیلہ کے چکر لگائے لیکن اس کی پولیس نے ایک نہ سنی جلیل الرحمن اور اس کے گاؤں بادشاہ پور کے مکینوں نے بتایا کہ وروال رہایشی حافظوں کے کنبہ نے جلیل الرحمن جو کہ ایک سادہ لوح، غریب اور خوف خدا رکھنے والا انسان ہے۔
قرآن پاک کا واسطہ دے کر اس کی بیٹی میمونہ کنول کا رشتہ مانگا جو کہ انکار نہ کر سکا اور اپنی بیٹی کو فیصل شہزاد سے نکاح کے بعد رخصت کر دیا جو کہ اس کی بیٹی نے کئی بار بتلایا کہ اس کی ساس اور اس کا جیٹھ مبشر اس غلط کاری کی طرف راغب کرنا چاہتے ہیں جو کہ وہ کبھی نہ ہو سکتی ہے جس پر مقتولہ کے قتل سے ایک ہفتہ قبل اس کا والد جلیل الرحمن اپنے عزیز واقارب کے ہمراہ اپنی بیٹی کو واپس لینے گیا تو انہوں نے قرآن کی قسمیں اٹھا کر اسے تسلی دے دی اور کہا کہ ایک ہفتہ کے اندر اندر اسے اس کے شوہر کے پاس ملہال مغلاں مدرسہ بھجوا دیں گے۔
اس پر وہ واپس آ گیا تو ملزمان نے آٹھ جون کو اس کی بیٹی کو قتل کر دیا اور لیڈی ڈاکٹر نے بھی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھاری رشوت لیکر ملزمان کے حق میں جاری کر دی جلیل الرحن نے بتایا کہ اب اس نے عدالت کے زریعہ سے دوبارہ پوسٹ مارٹم اور ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کروانے کی درخواست گذار رکھی ہے اس سلسلہ میں جب جلیل الرحمن کے وکیل سید ظل حسنین کاظمی سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ پولیس رپٹ کے مطابق ملزمان کے بیانات میں تضاد ہے اور پولیس نے نعش چار پائی سے وصول کر کے بغیر مقتولہ کے والد یا شوہر کے پوسٹ مارٹم کروا کر اور ملزمان کیخلاف ایکشن نہ لیکر انتہا ئی نااہلی کا ثبوت دیا ہے۔
لیڈی ڈاکٹر نے انتہائی غیر زمہ دارانہ رپورٹ جاری کی ہیجلیل الرحمن نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ایک غریب آدمی ہے اور اس مسئلہ کو اٹھانے کی سکت نہ رکھتا ہے اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما راجہ یاسر سرفراز کیلئے دعا گو ہے کہ جنہوں نے اس غریب کی مدد کی ہے اہلیان علاقہ نے پولیس کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجا ب سے انصاف کی اپیل کی ہے۔