لاہور (جیوڈیسک) الیکشن میں بلند بانگ دعووں سے لوگوں نے سمجھ لیا تھا کہ نئی حکومت کے پاس جادو کی چھڑی ہو گی اور آتے ہی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دے گی مگرابھی بھی صورتحال جوں کی توں ہے۔ لوڈشیڈنگ کا عذاب دن بدن بڑھتا جارہا ہے گھروں میں بجلی غائب رہنے سے اندھیرے اور ذہنی اذیت صارفین کا مقدر بن گئی ،شدید گرمی میں خواتین اور بچے شدید مشکلات کا شکار، دن کو چین نہ رات کو سکون، ہر گھڑی بجلی کا انتظار، خواتین کی پریشانی سب سے زیادہ۔
بجلی کے بغیر کپڑے استری ہو سکتے ہیں نہ پانی بھرنا ممکن، پانی کی موٹریں جواب دے گئیں، بجلی کی آنکھ مچولی سے قیمتی اشیا بھی جلتی رہتی ہیں،حکمرانوں کی سب اچھا کی آوازوں میں صارفین اپنا دکھڑا کس کو سنائیں۔ گرمی میں شدت آتے ہی بجلی بحران بھی عروج پر پہنچ گیا، صارفین کا کہنا ہے کہ اگر موسم سے ہی بہتری آنی ہے تو حکمرانوں اور محکموں کی پلاننگ کیسی۔