بلوچستان (جیوڈیسک) بلوچستان کے سرحدی شہر چمن میں بچوں کے اغوا کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک ہفتے کے دوران اغوا کیے جانے والے بچوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔ چمن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے اغوا کاروں کے سامنے بے بس نظر آتے ہیں۔ ایک ہفتے کے دوران اغوا کیے جانے والے بچوں کی تعداد چھ ہو گئی ہے۔
چمن کے شہریوں میں اغوا کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش پائی جاتی ہے۔ شہریوں نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ مغوی بچوں کو خودکش حملوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہفتے کے روز چمن کے قندھاری بازار سے آٹھ سالہ حکمت اللہ کو مسلح افراد نے اس وقت اغوا کر لیا جب وہ کسی کام سے اپنے والد کی دکان سے باہر نکلا۔
حکمت اللہ کے والد عبدالرزاق نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ان کے بیٹے کو دکان سے نکلنے پر نقاب پوش مسلح افراد نے اغوا کیا۔ عبدالرزاق اسسٹنٹ کمشنر اسماعیل نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ لیویز نے مقدمہ درج کرکے مغوی بچے کی تلاش کے لئے چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا ۔ حکمت اللہ گزشتہ ہفتے بھی اغوا کر لیا گیا تھا تاہم چار روز پہلے اسے بازیاب کرالیا گیا تھا۔