عمان (جیوڈیسک) برطانیہ سے بیدخل کئے جانے والے اردن کے مسلمان مبلغ ابوقتادہ 20 برس بعد اپنے وطن واپس پہنچ گئے ہیں جہاں انہیں دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمات کا سامنا ہے۔ عمان ابو قتادہ کی اردن واپسی کے ساتھ ہی اس 10 سالہ قانونی جنگ کا بھی خاتمہ ہوگیا ہے جو مبینہ طور پر یورپ میں القاعدہ کا اہم رہنما سمجھے جانے والے ابوقتادہ کو برطانیہ بدر کرنے کے لئے جاری تھی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام برطانیہ اور اردن کے درمیان تشدد سے متعلق ایک معاہدے کی توثیق کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس معاہدے کا مقصد اردن میں انسانی حقوق کے حوالے سے پائے جانے والے ان تحفظات کو دور کرنا تھا جو اس اردنی مبلغ کے برطانیہ بدر کیے جانے کی راہ میں رکاوٹ تھے۔ قتادہ کو عمان کے ایک مشرقی علاقے کے فوجی ہوائی اڈے پر اترتے ہی حکام کے حوالے کر دیا گیا۔ اردن میں ان کے خلاف دہشت گردی کے اس مقدمے کی ازسر نو سماعت ہوگی جس کے تحت انہیں ان کی غیر موجودگی میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔