ڈاکٹر محمد مرسی کا گناہ

Elections

Elections

اسلام آباد اخوان المسلمین سے تعلق رکھنے والے معزول مصری صدر جو کہ امام مسجد ہیں نے حسنی مبارک کی حکومت چلے جانے کے بعد عوامی انقلاب کے نتیجے میں عام انتخابات میں ایک کروڑ 32 لاکھ 30 ہزار 131 ووٹ لیکر 10 لاکھ ووٹوں کے واضح فرق سے کامیابی حاصل کر کے مصر کی صدارت سنبھالی تھی صدر مرسی کی انتخابات میں کامیابی کے چرچے پوری مسلم دنیا کے علاوہ غیر مسلم ممالک میں بھی زوروں پر تھے, اسلامی اقدار اور پرانے مصر کی بحالی کے علمبردار معزول مصری صدر محمد مرسی کروڑوں لوگوں کی آنکھ کا تارا ہیں اور دوسری طرف وقت کے کچھ یزیدوں کی آنکھ میں بری طرح کھٹکتے تھے۔ قارئین کرام! اس وقت دنیا میں بہت سے چھوٹے بڑے یزید موجود ہیں, ان یزیدوں میں سر فہرست امریکہ، اسرائیل اور بھارت ہیں، دنیا کے سب سے بڑے یزید امریکہ اور اس کے ساتھی یزید اسرائیل کو محد مرسی کے اقتدار میں آنے کا سب سے زیادہ رنج تھا۔

یہی وجہ تھی کہ محمد مرسی کی حکومت کیخلاف ان یزیدیوں نے روز اول سے ہی سازشی جال بننا شروع کر دیا تھا اور مصر کے لبرل اور سیکولر طبقوں میں محمد مرسی کیخلاف نفرت اور بغاوت کا بیج بھی اسرائیل نے امریکہ کی آشیر باد سے بویا تھا، ڈاکٹر محمد مرسی کی پاکستان آمد پر نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (NUST) کء جانب سے ان کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری بھی دی گئی تھی، ڈاکٹر محمد مرسی کا گناہ یہ تھا کہ انہوں نے مصر میں اسلامی فلاحی مملکت کے خواب کو پورا کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے شروع کر دیئے تھے، محمد مرسی نے فلسطین کے مسئلہ پر با آواز بلند وقت کے یزیدوں کو للکارا، اسلامی بنک کے قیام کیلئے مسلم ممالک کو اکٹھا کرنے کی سعی اور نام نہاد سیکولر اور لبرل طبقوں کی ریشہ دوانیوں کی روک تھام کی پاداش میں ان ہی کے تعینات کئے ہوئے آرمی چیف نے ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا مگر مصری فوج اور نام نہاد لبرل اور سیکولر طبقوں نے اتنی بڑی تعداد میں محمد مرسی کے حامیوں کو سڑکوں پر دیکھا تو وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے۔

Mohammad Mercy

Mohammad Mercy

ذرائع کیمطابق عوامی دبائو بڑھنے کے نتیجے میں مصری فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح السیسی صدارتی محل سے فوجی ہیڈ کوارٹر منتقل ہو چکے ہیں، دوسری طرف عالمی امن کا ٹھیکیدار، دنیا کے سب سے بڑا دہشت گرد امریکہ نے مصری صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے اقدام کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ مصر میں عوام کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے جبکہ موصوف انکل سام کا خود ایک اہم شہر دنیا میں کرائم ریٹ سب سے زیادہ ہونے کی وجہ سے بھی مشہور ہے، نام نہاد جمہوری ملک امریکہ سے اپنے ایک شہر میں کرائم ریٹ تو کم کیا نہیں جاتا اور اسلامی ممالک کیخلاف سازشیں کرنے کیلئے روز اول سے ہی تیار ہے۔ اطلاعات کے مطابق مصری فوج چند دن میں ہی پسپائی اختیار کر لے گی کیونکہ پورے مصر اور دیگر تمام ممالک جہاں پر مصر موجود ہیں وہاں محمد مرسی کے حق میں احتجاجی مظاہرے شدت اختیار کر چکے ہیں, ترکی میں مصری قونصل خانے کے سامنے ترک عوام نے محمد مرسی کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

ذرائع کیمطابق فوج اور لبرل طبقوں کو مرسی کی حکومت کا تختہ الٹے جانے کے اس اقدام کے جواب میں اتنے زبردست عوامی رد عمل کی توقع نہ تھی، افسوس اس بات کا ہے کہ جن ممالک میں فوج کو عوام کیساتھ ہونے والے ظلم و ستم پر ایکشن لینا چاہئے وہاں فوج ایکشن نہیں لیتی اور جہاں ضرورت نہیں ہوتی وہاں فوج مارشل لاء لگا دیتی ہے، مصری میڈیا کیمطابق محمد مرسی کے حق میں سڑکوں پر آنے والے لوگوں کی تعداد تقریباََ 5 کروڑ ہے، اسرائیل کے ایک وزیر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا کوئی ایک شخص بھی ایسا نہیں جس کو محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کی خوشی نہ ہو، قارئین کرام! اسرائیلی وزیر کے اس بیان سے یہ بات مکمل طور پر عیاں ہو چکی ہے کہ اسرائیل محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے میں براہ راست بر سر پیکار تھا۔

دنیا میں اس وقت 56 اسلامی ممالک موجود ہیں جن میں دو درجن سے زائد ممالک ایسے ہیں جو عالمی دنیا میں نمایاں مقام رکھتے ہیں، اگر دنیا کے 56 اسلامی ممالک اقوام متحدہ (United Nations) کی طرز پر (Islamic Nations) ادارہ بنا لیں اور تمام اسلامی ممالک کی کرنسی کو یکجا کرتے ہوئے ورلڈ بنک کی طرز پر اسلامک بنک بنا لیں تو یہ 56 اسلامی ممالک پوری دنیا پر براہ راست حکومت کر سکتے ہیں اور محمد مرسی کی پالیسیاں بھی اس سلسلے کی ہی ایک کڑی تھیں۔
بقول حضرت علامہ محمد اقبال کہ
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کیلئے
نیل کے ساحل سے لیکر تابخاکِ کاشغر
روئے ارض پر موجود تمام اسلامی ممالک اس وقت دشمنان اسلام و یزید وقت کی چیرہ دستیوں کا شکار ہیں اگر اسلامی ممالک نے ان کیخلاف گرینڈ الائنس نہ بنایا تو لیبیا، عراق، فلسطین، بوسنیا، سیریا، لبنان، افغانستان، شام، مصر اور سوڈان کی سی حالیت سے تمام اسلامی ممالک یکے بعد دیگرے گزریں گے، خدارا امت مسلمہ اب شیعہ، سنی اور وہابی کی لڑائی سے نکل کر ایک ہو جائیں کیونکہ دشمن کو کسی شیعہ، سنی یا وہابی سے کوئی لینا دینا نہیں دشمن کا کام صرف اور صرف امت مسلمہ کو آپس میں لڑوا کر اپنے مفادات حاصل کرنا ہے۔

Faisal Azfar Alvi

Faisal Azfar Alvi

تحریر : فیصل اظفر علوی
0313-5175087