اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک ریاض نے کہا ہے کہ بحریہ ٹان کا ای او بی آئی اور ڈی ایچ اے کے معاہدے سے کوئی تعلق نہیں۔ دبا ڈالنے کیلئے ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں۔ اسلام آباد میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بحریہ ٹائون کے سابق چیئرمین ملک ریاض کا کہنا تھا کہ انہوں نے کبھی حکومت سے قرضہ لیا نہ ہی کسی حکومتی ادارے کے ساتھ کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ بحریہ ٹان کا ای او بی آئی اور ڈی ایچ اے کے معاہدے سے کوئی تعلق نہیں۔ وہ ایف آئی اے حکام سے پوچھیں گے کہ انہیں کیوں طلب کیا گیا ہے؟۔ ملک ریاض کا کہنا تھا کہ وہ جب بھی علاج کے بیرون ملک جاتے ہیں انہیں طلبی کا نوٹس جاری کر دیا جاتا ہے اور وہ ہر طلبی پر حاضری دیں گے چاہے انہیں پچاس مرتبہ علاج چھوڑ کر واپس آنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ان پر دبائو ڈالنے کے لئے سب کچھ کیا جا رہا ہے لیکن وہ انصاف کی امید رکھتے ہیں۔