ایبٹ آباد (جیوڈیسک) میں اسامہ بن لادن کیخلاف کارروائی کی تحقیقات کرتے والے کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے غیر ملکی ذرائع کی خبروں کو بے بنیاد قرا ر دے دیا۔ کہتے ہیں کہ اس طرح کے مفروضے رپورٹ کی تیاری سے پہلے بھی سامنے آتے رہے ہیں۔ ذرائع سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کمیشن کی رپورٹ کے بارے میں غیر ملکی ذرائع کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں نہ صرف واقعہ کے ذمہ داروں کا تعین کیا ہے بلکہ اداروں کے کردار کا جائزہ بھی تفصیلی طور پر لیا گیا ہے۔ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کمیشن کا بنیادی کام اپنے اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینا تھا۔ تحقیقات کے دوران تمام گواہوں کے بیان ریکارڈ کئے گئے۔ رپورٹ میں ایک سو سے زائد سفارشات ہیں لیکن غیر ملکی ذرائع ایک کو بھی سامنے نہیں لا سکا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایبٹ آباد کمیشن نے رواں سال دو جنوری کو اپنی رپورٹ وزیر اعظم پاکستان کو پیش کر دی تھی۔ ذمہ داروں کو سزا دینا حکومت کا کام ہے۔ دوسری جانب عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج کے سربراہ کو کمیشن میں بیان دینے کے لئے طلب نہیں کیا گیا بلکہ ڈی جی ایم آئی اورڈی جی ایم اونیاداریکی نمائندگی کی اور بیان دیا۔