پنجاب (جیوڈیسک) حکومت نے ماہ صیام کے دوران رمضان بازاروں اور مساجد میں دہشتگردی کی ممکنہ وارداتوں سے نمٹنے کے لیے سیکیورٹی پلان کو حتمی شکل دے دی۔ پنجاب حکومت کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق وزیر قانون رانا ثنااللہ کی زیر صدارت ایوان وزیراعلی میں امن و امان کے سلسلے میں ہونے والے اعلی سطحی اجلاس میں چیف سیکرٹری اور آئی جی نے شرکت کی اجلاس میں حکام نے وزیر قانون کو بتایا کہ ماہ رمضان کے دوران ممکنہ دہشت گردی کی وارداتوں سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ بین المذاہب ہم آہنگی کو بھی برقرار رکھنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے گئے ہیں،
ماہ صیام کے دوران جامعہ مساجد میں جمعہ اور تراویح کی نماز کے وقت سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے جائیں گے، تمام مکاتب فکر کے علما کو بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے لیے خصوصی درس دینے کی ہدایت کی گئی ہیں۔
رمضان بازاروں میں سیکیورٹی انتظامات کے سلسلے میں داخلی راستوں پر واک تھروگیٹس اور پولیس کی نفری تعیناتی کی جائے گی، اجلاس میں وزیر قانون کو لاہور فوڈ اسٹریٹ میں ہونے والی دہشت گردی کے واقعہ پر بھی ابتدائی رپورٹ پیش کی گئی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے اس واقعہ میں بلوچ علیحدگی پسندوں کے ملوث ہونے امکان ہے۔