آسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمار کس دیئے ہیں کہ کسی سے زیادتی نہیں، صرف قانون کی پاسداری چاہتے ہیں، قانون زیر حراست افراد کو ان کے اہل خانہ سے ملاقات کا حق دیتا ہے۔ سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت ہوئی، اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے عدالت کو بتایا کہ لاپتہ افراد کے بازیاب ہونے کے قوی امکانات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ چاروں ایڈوکیٹ جنرلز اور سیکرٹری دفاع سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔ حراستی مراکز اور ان کے کمانڈنٹ افسران کی فہرست ساڑھے گیارہ بجے عدالت کے رو برو پیش کر دی جائے گی۔
اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمار کس دیے کہ کسی سے زیادتی نہیں ،صرف قانون کی پاسداری چاہتے ہیں۔ قانون زیر حراست افراد کو ان کے اہل خانہ سے ملاقات کا حق دیتا ہے۔ لوگ پریشان ہیں کہ اپنے پیاروں تک ان کی رسائی کیسے ہو گی۔