فضائی حدود کی بندش، بولیویا کے صدر نے وجاحت مانگ لی

President Of Bolivia

President Of Bolivia

لاپاز (جیوڈیسک) بولیویا میں یورپی سفیروں کی وزارت خارجہ طلبی، صدر مورالیس کے طیارے کے لیے فضائی حدود بند کرنے پر وضاحت مانگ لی۔ لاپاز بولیویا نے گزشتہ ہفتے صدر مورالیس کے طیارے کے لئے فضائی حدود بند کر نے پر فرانس، اٹلی، پرتگال اور سپین سے سخت احتجاج کرتے ہوئے ان کے سفیروں کو وزارت خارجہ طلب کرکے وضاحت مانگی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ ہفتے بولیویا کے صدر کا طیارہ ماسکو سے وطن واپسی پر آسٹریا میں روک لیا گیا تھا۔

مورالیس کا کہنا تھا کہ فرانس، اٹلی، پرتگال اور سپین نے طیارے کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور ان کا خیال تھا کہ ایڈروڈ سنوڈن طیارے میں سوار تھا۔ جنوبی امریکی ملکوں کے رہنمائوں نے جمعرات کو اس حوالے سے بولیویا میں ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کی تھی اور یورپی ملکوں سے معذرت کا مطالبہ کیا تھا۔ سنوڈن جاسوسی کے الزام پر امریکا کو مطلوب ہیں۔ خیال ہے کہ اس وقت وہ ماسکو ایئرپورٹ کے ٹرانزٹ ایریا میں ہیں۔ وینزویلا کے ساتھ ساتھ نکاراگوا اور بولیویا بھی انہیں سیاسی پناہ کی پیش کش کر چکے ہیں۔اب وینزویلا کے صدر نکولاس مادور نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کو سیاسی پناہ کے لئے ایڈورڈ سنوڈن کی درخواست موصول ہو گئی ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اب اس بات کا انحصار سنوڈن پر ہے کہ کیا وہ کاراکس آنا چاہتے ہیں اور اگر ہاں تو کب۔ گزشتے ہفتے سنوڈن کی پناہ کی پیش کرتے ہوئے مادور نے امریکا کو سلطنت قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ریاست کے سربراہ کے طور پر بولیورییئن ری پبلک آف وینزویلا نے نوجوان امریکی ایڈورڈ سنوڈن کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ سلطنت کے مظالم کے بغیر زندگی گزار
سکے۔