پشاور (جیوڈیسک) پشاور سے متصل اضلاع نوشہرہ اور چارسدہ کو الگ انتظامی یونٹ بنانے سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد پولیس نئی کشمکش میں مبتلا ہوگئی۔ تینوں اضلاع کو سی سی پی او کے ماتحت رکھنے یا الگ کرنے سے متعلق حتمی فیصلے کیلئے صوبائی حکومت سے رابطہ کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق 2009 میں صوبائی حکومت نے امن و امان برقرار رکھنے کیلئے ضلع نوشہرہ اور چارسدہ کو سی سی پی او پشاورکے دائرہ اختیار میں دیدیا تھا۔ تاہم پشاور ہائی کورٹ نے سی سی پی او کے دائرہ اختیار میں توسیع کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عدالتی فیصلے کے بعد پولیس حکام دو آپشنز پر غور کررہے ہیں۔
پہلا آپشن نوشہرہ اور چارسدہ کیلئے الگ ڈی آئی جی کی تعیناتی ہے جبکہ دوسرا آپشن دونوں اضلاع کو ڈی آئی مردان کے ذمے ڈالنا ہے۔ چیف جسٹس دوست محمد خان نے 8 جولائی کوحکم جاری کیا تھا کہ سی سی پی او پشاورکو چارسدہ اور نوشہرہ کے اضافی اختیارات سونپنا پولیس آردڑ اور لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے منافی ہے۔پولیس نے اس حوالے سے صوبائی حکومت سے بھی رابطہ کر لیا ہے۔