اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد، این آئی سی ایل کرپشن، اوگرا عمل درآمد سمیت اہم مقدمات کی سماعت آج ہو گی۔ لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی تین رکنی بینچ کرے گا۔ گزشتہ روز سماعت کے دوران اٹارنی جنرل منیر اے ملک عدالت کو بتایا تھا کہ لاپتہ افراد کے بازیاب ہونے کے قوی امکانات ہیں۔
اس سلسلے میں سیکرٹری دفاع اور چاروں ایڈووکیٹس جنرل سے بھی مشاورت کر لی ہے۔ اٹارنی جنرل نے حراستی مراکز اور ان کے کمانڈنٹ افسران کی فہرست بھی عدالت میں پیش کی۔ جس میں بتایا گیا کہ ہے کہ پانچ سو سولہ افراد حراستی مراکز میں ہیں۔ جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ کسی سے زیادتی کرنا نہیں چاہتے۔ قانون زیر حراست افراد کو ان کے اہل خانہ سے ملاقات کا حق دیتا ہے۔
لاپتہ افراد کے لواحقین مارے مارے پھرتے ہیں۔ ایک آدمی بھی گم ہوا تو معاملہ سنجیدہ ہوتا ہے اور یہ تو 516 افراد کا معاملہ ہے۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق پیش رفت کے لیے ڈپٹی اٹارنی جنرل دل محمد علی زئی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اوگرا عمل درآمد، این آئی سی ایل کرپشن اور کامران فیصل قتل کیس سمیت اہم مقدمات کی سماعت بھی آج ہو گی۔