اسلام آباد (جیودیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی تعلیم کا معیار گر رہا ہے۔ قانون کی غیرمعیاری تعلیم انصاف کی راہ میں رکاوٹ ثابت ہوتی ہے۔ اسلام آباد پاکستان بار کونسل اور نیشنل ٹیسٹنگ سروس کے درمیان معاہدے کی یادداشت پر دستخط کی تقریب ہوئی جس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا۔
کہ بار کے بغیر انصاف کی فراہمی کے مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکتے۔ بار کونسل اپنے ممبران کی استعداد کار بہتر بنائے کیونکہ بار کونسلز مستقبل کے ججوں کی نرسریاں ہیں۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قانون کی تعلیم کا معیار تنزلی کا شکار ہے، اس کی بڑی وجہ لا کالجوں کی بھرماراور سہولتوں کی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو عدلیہ اور وکلا پر بہت اعتبار ہے اس لئے انصاف کی فراہمی کیلئے دونوں کی ذمہ داریاں اور بھی بڑھ جاتی ہیں۔