ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب سمیت خلیجی اور مغربی ممالک میں ماہ رمضان کا آغاز ہو گیا ہے۔ امریکی صدر اور برطانوی وزیراعظم نے امت مسلمہ کو رمضان کی مبارک باد پیش کی ہے۔ سعودی عرب، مصر، اردن، متحدہ عرب امارات اور فلسطین سمیت مشرق وسطی میں پہلا روزہ رکھا گیا۔ مسجد نبوی میں نماز تراویح ادا کی گئی
۔ امام مسجد علی عبدالرحمان الحذیفی نے امامت کی۔ شام اور مصر کے شہری اس بار ماہ رمضان کے آغاز پر اداس ہیں۔ شام میں دو سال سے جاری خانہ جنگی اور مصر میں مرسی حکومت کے خاتمے نے رمضان کی آمد پر جوش میں کمی کر دی ہے۔ یورپی ممالک میں بھی ماہ رمضان کا آغاز ہو گیا۔
یورپ میں اس سال روزہ بیس گھنٹے کا ہو گا۔ چینی مسلمانوں نے بھی آج پہلا روزہ رکھا۔ ادھر امریکی صدرباراک اوباما نے رمضان کی آمد پر مسلمانوں کو نیک خواہشات کا پیغام دیا ہے۔ صدر اوباما اور ان کی اہلیہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے رمضان مسلمانوں کو عبادت کا موقع فراہم کرتا ہے۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی امت مسلمہ کو رمضان المبارک کی مبارکباد دی ہے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا ہے۔ رمضان اسلام کی حقیقی روح کی عکاسی کرتا ہے۔