لازوال گیتوں اور غزلوں کے خالق قتیل شفائی کو ہم سے بچھڑے بارہ برس بیت گئے۔ قتیل شفائی چوبیس دسمبر انیس سو انیس کو صوبہ خیبر پختونخواہ کے علاقے ہری پور میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام اورنگ زیب خان تھا۔ بچپن میں ہی والد کی شفقت سے محروم ہو گئے۔ غربت کے باوجود کام کے ساتھ ساتھ تعلیم بھی حاصل کی۔ ادبی تخلص قتیل کے ساتھ اپنے محترم استاد شفا کے نام کی مناسبت سے شفائی لگایا اور یوں اورنگ زیب خان قتیل شفائی کہلانے لگے۔
قتیل شفائی کے لکھے ہوئے گیتوں نے سننے والوں کے کانوں میں بھی خوب رس گھولا۔ اعلی ادبی خدمات کے اعتراف میں انھیں بھارت کے امیر خسرو ایوارڈ سمیت متعدد اعزازات سے بھی نوازا گیا جبکہ حکومت پاکستان کی جانب سے بھی انھیں تمغہ برائے حسن کارکردگی دیا گیا اور گیارہ جولائی دو ہزار ایک میں قتیل شفائی دنیا فانی سے کوچ کر گئے مگر آنیوالی نسلوں کے لئے اپنا کلام ایک مثالی نمونے کے طور پر ہمیشہ کے لئے امر کر گئے۔