قوم کو لیڈروں کے انتخاب کے لیے طرز کہن پر اڑنے کی بجائے آئینِ نو کی تلاش کرنا ہو گی، روحیل اکبر

تحریک تحفظ پاکستان کے مرکزی رہنما روحیل اکبر نے کہا ہے کہ قوم کو لیڈروں کے انتخاب کے لیے طرز کہن پر اڑنے کی بجائے آئینِ نو کی تلاش کرنا ہو گی اسلام امن کا دین ہے لیکن آج کچھ عناصر اس میں دہشت گردی کا شر اور فساد بپا کرنے کی سازش کر رہے ہیں قوم نظریاتی کشمکش، برادری ازم، پارٹی بازی سے نکل کر قوم کے وسیع ترمفادمیں اپنے ووٹ کی طاقت سے اہل قیادت کو سامنے لائے ملکی حالات کا تقاضا ہے۔
شخصی یا ذاتی مفادات کی بجائے اجتماعی اور ملکی مفادات کو ترجیح دی جائے اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا قوم کو اس وقت اپنی نفسیات کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ جب تک قوم اپنے لیڈروں کو منتخب کرتے ہوئے مکمل طورپر انتخاب کو پیش نظر نہیں رکھے گی اس پر نااہل حکمران مسلط ہوتے رہیں گے اور ملک میں موجود بحران جاری رہیں گے۔

آج قوم کو لیڈروں کے انتخاب کے لیے طرز کہن پر اڑنے کی بجائے آئینِ نو کی تلاش کرنی چاہییمعاشرے میں عد م تحفظ بگاڈ کی فضا کو تقویت دے رہا ہے پاکستان کے سترہ کروڑ عوام کو گھر وں سے نکل کر میدان عمل میں اپنے اور ملک و قوم اور اسلام کی بقا کے لئے ایک دفعہ پھر نکلنا چا ہئے ملک میں اداروں کی بجا ئے شخصیات کا راج ہے جس سے نفرت، بد امنی اور لا قانونیت بڑھ رہی ہے۔

تمام سیاسی اور مذہبی جما عتوں، اداروں اور شخصیات کو اپنی حدود کے اندر رہتے ہو ئے ملکی استحکا م اور تر قی کے لئے کام کر نا ہو گا۔ قوم کو سندھی، بلو چی، پنجابی اور پختون کی بجائے مسلمان اور پاکستانی ہونے پر فخر کرنا چاہیے ملک کسی بھی طرح کی فرقہ واریت کا متحمل نہیں ہو سکتا پاکستانی فوج پر تنقید کرنے کی بجائے پاک فوج کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے کیونکہ کسی فرد واحد کے غیر قانونی اقدام کو پورے ادارے کے خلاف تنقید کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکتا آج پاک فوج کے شہدا کی قربانیوں کی بدولت ملک وقوم قائم دائم ہے ورنہ پاکستان کے قیام سے ہی دشمن اپنی تمام حربوں کے ذریعے پاکستان کو ختم کرنے کے درپے ہیں انہوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے ہر مکتبہ فکر کو اپنا کردا راداکرکے ملک وقوم کو بحران سے نکالنے کے لیے کام کرناہوگا۔