بوسٹن (جیوڈیسک) بوسٹن حملوں کے ملزم جوہر زرنائیف نے الزامات مسترد کر دیے۔
عدالت میں اپنی پہلی پیشی کے موقع پر بوسٹن حملوں کے ملزم جوہر زرنائیف نے خود پر عائد تمام الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ 19 سالہ جوہر زرنائیف کو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار اور لوگوں کے قتل کی منصوبہ بندی سمیت 30 الزامات کا سامنا ہے۔ جوہر زرنائیف کو 15 اپریل کو امریکی شہر بوسٹن میں میراتھن کے اختتامی پوائنٹ پر دو بم دھماکوں کے کچھ روز بعد ایک پولیس مقابلے کے نتیجے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ان حملوں میں مبینہ طور پر ملوث دوسرا ملزم جوہر زرنائیف کا بھائی تھا، جو پولیس مقابلے میں مارا گیا تھا۔ ان بم دھماکوں میں تین افراد ہلاک جب کہ 260 زخمی ہوئے تھے۔ بدھ کے روز ہونے والی یہ سماعت کچھ منٹ ہی جاری رہی۔ واضح رہے کہ جوہر زرنائیف پر عائد الزامات ثابت ہو گئے تو اسے سزائے موت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔