کراچی (جیوڈیسک) انسداد دہشت گری کورٹ کے بعد سٹی کورٹ سے بھی خطرناک ملزم فرار ہوگئے فرار ہونے والوں کی تعداد 7 ہو گئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ سینٹرل نیجعلسازی میں ملوث باپ بیٹیرحمت اور فرحان کی گرفتاری کاحکم دیا تو دونوں ملزم کمرہ عدالت سے فرار ہو گئے اور پولیس منہ دیکھتی رہ گئی۔
اسی دوران سی آئی ڈی پولیس قتل اقدام قتل اور ناجائز اسلحہ کے دو ملزموں نضراب اور اسحاق کو بکتر بند گاڑی میں عدالت لائی۔ پولیس نے ملزموں کو عدالت میں پیش کرنے کی بجائے ہتھکڑیاں کھول کر عدالت کے باہر بٹھا دیا۔ ملزمان کو اس سے اچھا موقع اور کہاں ملتا وہ فرارہوگئے۔ اس طرح ایک ہی دن میں دو مختلف واقعات میں عدالت سے چار ملزمان فرار ہوئے۔
چوہدری اسلم سیسوال کیا گیا کہ تاثریہ ہیکہ سی آئی ڈی کی تحویل میں مرنیوالے اہلسنت والجماعت کے کارکن فرحان کے معاملے کو دبانے کیلئے قتل اقدام قتل کے دو ملزموں کو فرار کرایا گیا تو چوہدری اسلم طیش میں آ گئے۔ پولیس نے کارروائی پوری کرنے کے لئے سی آئی ڈی انسپکٹرز حمید اللہ نیازی اور اسلام گل جبکہ کانسٹیبلز عبدالحکیم، سہیل، اعجاز اور مظہر کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی ۔
دو دن قبل بھی انسداد دہشت گردی کی عدالت سے خطرناک جرائم میں ملوث تین ملزمان فرار ہو گئے تھے۔ جنہیں اب تک گرفتار نہیں کیا گیا۔ ان ملزمان کے فرار کا باعث بننے والے کانسٹیبلوں سعید اور منیر کے خلاف بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔