سحر اور افطار کے وقت بھی بجلی بند، روزہ داروں کا شہر شہر احتجاج

Protest

Protest

اسلام آباد (جیوڈیسک) سحر و افطار اور تراویح کے دوران لوڈ شیڈنگ کرنے کا حکومتی دعوی پورا نہ ہوسکا۔ حبس زدہ موسم میں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے روزہ دار تڑپ اٹھے ادھر حکومت کہتی ہے شارٹ فال ساڑھے پانچ ہزار میگاواٹ ہے لوڈ شیڈنگ نہ کریں تو کیا کریں۔ کراچی، کوئٹہ، لاہور، اسلام آباد، پشاور بجلی کی بندش نے ہرجگہ شہریوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ شہر شہر احتجاج ہو رہے ہیں لیکن، حکومت صرف بیانات کی حد تک لوڈ شیڈنگ کم کرنے میں لگی ہے۔

شہری علاقوں میں چودہ سے سولہ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں اٹھارہ سے بائیس گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ سحر و افطار اور تراویح کے دوران لوڈ شیڈنگ پر ملتان میں میپکو آفس کے باہر پھر مظاہرہ ہوا، شہریوں نے ٹائر جلا کر احتجاج کرتے رہے۔ میپکو حکام نے لوڈ شیڈنگ میں کمی سے معذوری کا اظہار کیا البتہ شہریوں میں بڑھتا غم وغصہ دیکھ کر چیف آفس کی سیکورٹی بڑھادی گئی ہے۔

فیصل آباد میں شارٹ فال آٹھ سو میگاواٹ ہونے سے لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ سولہ گھنٹے سے تجاوز کرگیا ہے۔ بجلی کی بندش کے ستائے شہریوں نے جھنگ روڈ پر احتجاج کیا اور ٹائرجلا کر روڈ بلاک کر دیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں بجلی کے ماروں نے ڈیرہ ملتان روڈ بلاک کر دیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ٹرانسفارمرز کی خرابی اور فیڈر ٹرپنگ بھی معمول بن چکی ہے۔ لاہور میں بھی دس سے بارہ گھنٹے تک ہونے والی لوڈ شیڈنگ سے شہری پریشان ہیں۔

کراچی والے بھی لوڈشیڈنگ سے مستثنی نہیں گلستان جوہر، بھٹائی آباد، اورنگی ٹاون، سائٹ، منگھو پیر، نارتھ کراچی، سرجانی ٹان، لیاقت آباد، گلستان جوہر، کورنگی لانڈھی اور دیگر علاقو ںمیں غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ جاری ہے۔ کوئٹہ میں آٹھ سے دس اور بلوچستان کے دیگر اضلاع میں چودہ سے سولہ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔ خیبرپختونخوا میں بھی یہی صورت حال ہے، پشاور اور دیگر علاقوں میں سولہ گھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے۔ وزارت پانی وبجلی کا کہنا ہے کہ شارٹ فال ساڑھے پانچ ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے۔ بجلی کی پیداوار بارہ ہزار جبکہ طلب سترہ ہزار پانچ سو میگاواٹ ہے، گدو، جامشورو، مظفرگڑھ پاور پلانٹس کے متعدد پاور اسٹیشن بند پڑے ہیں، جس کے باعث شارٹ فال مزید بڑھنے کا امکان ہے۔