پاکستان (جیوڈیسک) ریلوے کی ٹرینیں بدستور تاخیر کا شکار ہیں۔ کراچی سے چلنے والی ریل گاڑیاں دس دس گھنٹے تاخیر کا شکار ہیں۔ ریلوے اسٹیشنوں پر مسافروں کو گھنٹوں انتظار کی تکلیف برداشت کرنا پڑتی ہے۔ ٹرینوں کی آمدو رفت میں تاخیر عرصہ دراز سے معمول بنی ہوئی ہے، انتظامیہ کی نااہلی کی سزا مسافر ماہ مقدس میں بھی بھگتنے پر مجبور ہیں۔ کراچی سے لاہور، راولپنڈی، پشاور اور سکھر جانیوالی ٹرینیں دس دس گھنٹے تاخیر کا شکار ہیں۔
علامہ اقبال ایکسپریس کی روانگی کاوقت دوپہر دو بجے کے بجائے رات ساڑھے نو بجے اور پاکستان ایکسپریس کی روانگی کاوقت دوپہر ایک کے بجائے رات دس بجے کردیا ہے۔ جس کے باعث دونوں ٹرینوں کے مسافر روزے کی حالت میں بے یارو مددگار کینٹ اسٹیشن پرپڑے رہیا ور افطاری بھی اسٹیشن پرہی کرنا پڑی۔
سہ پہر کو جانیوالی ٹرینوں قراقرم ایکسپریس، تیزگام اور ملت ایکسپریس کے روزے دار مسافر بھی شدید کرب میں مبتلا ہیں۔ ریلوے انتظامیہ کا کہنا ہے نئی پالیسی کے تحت جو ٹرین انجن کے ساتھ آئیگی اسی انجن کیساتھ واپس جائے گی اس وجہ سے انجنوں کی قلت ہے جبکہ ریلوے محنت کش یونین کے عہدیداران نے اے ذرائع کو بتایا کہ ریلوے کی بیورو کریسی نئی حکومت کی پالیسیوں کو ناکام بنانے کیلئے حربے استعمال کر رہی ہیں۔