اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر مملکت آصف علی زرداری رواں سال 8 ستمبر تک صدارتی عہدے پر فائز رہیں گے۔ صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضع رہے کہ 11 مئی کے عام انتخابات سے قبل یہ اطلاعات تھیں کہ صدر زرداری بطور صدر اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔
ان کی پارٹی قومی اسمبلی میں کافی زیادہ نشستیں حاصل کرکے حکمران جماعت کے ساتھ اتحاد بنا لے گی لیکن حالیہ انتخابات میں پیپلز پارٹی کو شکست کا سامنا ہوا اور اس صورتحال نے صدر زرداری کی اس بات کو یکسر تبدیل کر دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ صدارتی انتخابات منعقد نہیں ہوں گے۔
صدر زرداری جمعہ سے اپنے نجی دورے پر تین ہفتوں کے لئے دبئی گئے ہوئے ہیں۔ اس دوران وہ لندن بھی جائیں گے اور امکان ہے کہ ان کی پاکستان واپسی رواں ماہ کے آخر میں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق صدر آصف زرداری اپنے عہدہ صدارت کی مدت ختم ہونے سے پہلے زیادہ وقت پاکستان سے باہر رہنے کو ترجیج دیں گے لیکن صدراتی ترجمان فرحت اللہ بابر نے اس خیال کو رد کیا ہے کہ صدر زرداری وطن واپس نہیں آئیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ صدر زرداری اپنے بچوں سے ملاقات کے سلسلے میں دبئی گئے ہیں۔
وہاں سے وہ لندن بھی جائیں گے جہاں پر ان کی ایک صاحبزادی تعلیم حاصل کر رہی ہیں۔ اس کے بعد صدر مملکت جلد پاکستان واپس آئیں گے۔ ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم امین فہیم نے ایک پریس کانفرنس کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا تھا کہ پیپلز پارٹی نے صدارتی عہدے کے لئے کسی امیدوار کا فیصلہ نہیں کیا اور جب الیکشن کا شیڈیول جاری ہو گا وہ اپنے امیدوار کا اعلان کر دیں گے۔