پشاور (جیوڈیسک) وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہاہے کہ صوبے کو بجلی میں اس کا حصہ دیا جائے۔ ہمارا حق نہ ملا تو احتجاج کریں گے۔ سی ایم سیکرٹریٹ پشاور میں اتحادی جماعتوں کے رہنماوں کیساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعلی پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ٹرانسفارمر ٹھیک کرنا ہماری نہیں بلکہ واپڈا کی ذمہ داری ہے۔ ہم بجلی پیداکرنے کی کوشش کررہے ہیں بجلی کی تقسیم وفاقی حکومت کا کام ہے۔ وفاق ہمارامسلہ حل کرے ہم نہ کمزور ہیں نہ کمزوری دکھارہے ہیں۔
صوبے کو بجلی کا حصہ دیاجائے، فورس لوڈ شیڈنگ ختم کی جائے اور لوڈ شیڈنگ کا شیڈول دیا جائے بصورت دیگر احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے سینئر صوبائی وزیر سراج الحق کا کہنا تھا کہ واپڈا پر موجود قرضہ وفاقی حکومت ادا کرے اور واپڈا مکمل طورپر خیبرپختونخوا حکومت کو حوالے کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکزی حکومت کالا باغ ڈیم اور بھاشا ڈیم کے پیچھے پڑی ہوئی ہے۔
جو پندرہ سال میں مکمل ہوں گے ان ڈیموں کو چھوڑ کر دریائے پنجکوڑ سمیت خیبرپختونخوا کے دیگر 20 مقامات پر سرمایہ کاری کی جائے تو 25 ہزار میگاواٹ بجلی حاصل کی جاسکتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت جلسے جلوس تو نہیں کرتی لیکن عوام کی ترجمانی کرنی پڑتی ہے۔ قومی وطن پارٹی کے سینئر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت نے افطاری اور سحری میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن اب ان ہی اوقات میں سب سے زیادہ بجلی بند کی جارہی ہے۔
اس موقع پر وزیر اعلی نے پیسکو چیف کو غلط بیانی کرنے پر سرزنش بھی کی۔ضمنی انتخابات کے حوالے سے وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی کے 27 پر جماعت اسلامی کی حمایت کی جائے گی جبکہ باقی نشستوں پر پی ٹی آئی کیا میدواروں کو سپورٹ کیا جائے گا۔ وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ پولیس اور ہسپتال انتظامیہ کو عید الفطر تک کی ڈیڈلائن دی گئی ہے عید کے بعد نتائج عوام کے سامنے آجائیں گے۔