سیکریٹری داخلہ سندھ کا کہنا ہیکہ عدالت سے ملزمان کے فرار میں پولیس کی ملی بھگت خارج ازامکان نہیں قرار نہیں دی جاسکتی۔ ملزمان جس جگہ سے فرار ہوئے وہاں ان کے فنگر پرنٹس نہیں ملے۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں سٹی کورٹ کراچی اور انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں سے ملزمان کے فرار سیمتعلق اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ملزمان کے فرار کا سخت نوٹس لیا گیا۔ سیکریٹری داخلہ نیبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے فرار میں پولیس کی ملی بھگت خارج ازامکان قرار نہیں دی جاسکتی۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملزمان جس جگہ سے فرار ہوئے وہاں ان کے فنگر پرنٹس نہیں ملے۔ چیف جسٹس نے ڈی آئی جی سلطان خواجہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے جو واقعے کی تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرے گی۔
اجلاس میں بخشی خانے اور عدالتوں کے اطراف جیمرز لگانے اورحفاظتی دیوار بنانے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔ اجلاس میں آئی جی سندھ، ڈی آئی جی سی آئی ڈی، آئی جی جیل خانہ جات، انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کے ججز نے شرکت کی۔ سٹی کورٹ کراچی سی چار جب کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت سے 3 ملزمان فرا ہوچکے ہیں۔