ماسکو (جیوڈیسک) روسی صدر ولادیمر پوٹن نے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ خفیہ معلومات افشا کرنے والے ایڈورڈ سنوڈن کو ماسکو میں پھنسائے ہوئے ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پوٹن نے واشنگٹن انتظامیہ پر الزام عائد کیا کہ امریکا 23 جون کو ہانگ کانگ سے ماسکو کے ہوائی اڈے پر پہنچنے والے سنوڈن کو روس سے نکلنے میں مشکلات پیدا کر رہا ہے۔
ایک روسی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے اس بیان میں پوٹن کا کہنا تھا کہ وہ بغیر دعوت کے ہمارے ملک میں آئے۔ وہ ہماری طرف نہیں آئے۔ وہ ماسکو میں ٹرازٹ کے ذریعے دیگر ممالک جا رہے تھے۔ مگر وہ جب راستے میں تھے تو خبر پھیل گئی اور ہمارے امریکی ساتھیوں نے ان کے اگلے سفر کے راستے بند کر دیے۔ انہوں نے بتایا کہ سنوڈن کو شیڈول کے مطابق 24 جون کو کیوبا کے دارالحکومت ہوانا کی جانب روانہ ہونا تھا۔
تاہم وہ ایسا نہ کر سکے۔ امریکا نے خود تمام دیگر ممالک کو ڈرا دیا۔ تا کہ کوئی سنوڈن کو اپنانے پر تیار نہ ہو۔ اس لئے وہ ہمارے علاقے میں پھنس کر رہ گیا۔ روسی صدر پوٹن نے یہ بات خلیج فن لینڈ کے جزیرے گوگلینڈ کے دورے کے لئے سفر کے دوران روسی صحافیوں سے کہی۔ جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ سنوڈن کا کیا ہو گا تو پوٹن نے کہا کہ میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ یہ اس کی زندگی اور اس کی قسمت ہے۔
اس سے قبل رواں ماہ کے آغاز میں پوٹن نے کہا تھا کہ اگر سنوڈن امریکی خفیہ معلومات کے افشا کرنے کا سلسلہ بند کر دیں تو انہیں روس میں سیاسی پناہ دی جا سکتی ہے۔ انسانی حقوق کی تنظمیوں سے وابستہ متعدد کارکنوں اور وکلا کے ہمراہ ماسکو کے ہوائی اڈے پر سنوڈن کے منظر عام پر آنے کے بعد پوٹن کا یہ پہلا عوامی بیان ہے۔ انہوں نے کہا کہ جوں ہی کوئی ایسا موقع دستیاب ہوا کہ سنوڈن روس سے کہیں اور جا پائیں تو وہ یقینا وہ روس سے چلے جائیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے ماسکو ایئرپورٹ کے ٹرازٹ ایریا میں قیام پذیر ایڈورڈ سنوڈن گزشتہ جمعہ کو منظرعام پر آئے تھے۔ انہوں نے کہا تھا کہ جب تک انہیں لاطینی امریکا جانے کے لئے محفوظ راستہ میسر نہیں آتا وہ اس وقت تک روس میں قیام کرنا چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں وہ ماسکو سے سیاسی پناہ کی درخواست بھی کرنے والے ہیں۔ سنوڈن گزشتہ تقریبا تین ہفتے سے ماسکو کے ہوائی اڈے پر موجود ہیں۔