اضلاع کی خبریں 16.7.2013

روزنامہ ابتک کے ڈویژنل بیوروچیف خواجہ ذکاء اﷲ آف لیپاری ہوٹل کے بہنوئی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خواجہ شاہد حمید کے برادرِ نسبتی وقار اسلم بٹ سابق ڈی سی او، ڈیرہ بگٹی ایڈیشنل سیکرٹری حکومت بلوچستان کوئٹہ میں گزشتہ روز ایک حادثہ میں انتقال کرگئے
گوجرانوالہ (جی پی آئی) سی پی ایل سی گوجرانوالہ کے آپریشنل چیف خواجہ شجاع اﷲ، صدر قائداعظم ٹائون خواجہ ضیاء اﷲ، روزنامہ ابتک کے ڈویژنل بیوروچیف خواجہ ذکاء اﷲ آف لیپاری ہوٹل کے بہنوئی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خواجہ شاہد حمید کے برادرِ نسبتی وقار اسلم بٹ سابق ڈی سی او، ڈیرہ بگٹی ایڈیشنل سیکرٹری حکومت بلوچستان کوئٹہ میں گزشتہ روز ایک حادثہ میں انتقال کرگئے۔ ان کے جسد خاکی کو بذریعہ ہوائی جہاز لاہور پہنچا دیا گیا اور جی او آر ون میں نماز جنازہ کے بعد سپردِ خاک کردیا گیا۔ مرحوم وقار اسلم کا مذہب سے گہرا لگائو تھا۔ وہ صوم صلوٰة کے بہت ہی پابند اور ہمیشہ تبلیغی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے۔ مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ دو بیٹے چھوڑے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اقتدار کے ایوانوں میں چہروں کے سوا کچھ نہیں بدلا:مولانا محمد اکبر نقشبندی
گوجرانوالہ (جی پی آئی) صوبائی سیکرٹری اطلاعات مرکزی جمعیت علماء پاکستان الحاج مولانا محمد اکبر نقشبندی نے کہا ہے کہ اقتدار کے ایوانوں میں چہروں کے سوا کچھ نہیں بدلا۔ رمضان المبارک میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے اور عوام کو ریلیف دینے کے حکومتی دعوے محض لالی پاپ اور ریت کی دیوار ثابت ہوئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے دفتر میں جماعت اہلسنت گوجرانوالہ کے ضلعی امیر مولانا وزیر علی بھٹی اور ضلعی ناظم اعلیٰ مولانا حافظ محمد رفیق قادری کی زیر قیادت ملاقات کرنیوالے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر الحاج سرفراز احمد تارڑ، مفتی محمد حسین صدیقی، مفتی غلام نبی جماعتی، قاری غلام سرور حیدری بھی موجود تھے۔ مولانا محمد اکبر نقشبندی نے کہا کہ قوم دہشت گردی، بیروزگاری، کمر توڑ مہنگائی اور اذیت ناک لوڈشیڈنگ میں دھنستی جارہی ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے طوفان نے غریب عوام کے ہوش اُڑا دئیے ہیں۔ موجودہ حکومت نے عوام کی ساری توقعات پر پانی پھیر دیا ہے۔ رمضان المبارک سستے بازار فلاپ، مہنگائی سے عوام پریشان ہیں۔ متعلقہ اداروں نے چشم پوشی اختیار کرلی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر وزیراعظم اسی عزم سے کام کرتے رہے تو یقیناً ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو کر رہے گا:شیخ محمد نسیم
گوجرانوالہ(جی پی آئی) سابق صدر چیمبر وچیئرمین ون یونٹی گروپ شیخ محمد نسیم نے موجودہ حکومت کی طرف سے ہیڈ قادر آباد سے ملحقہ پاور پلانٹ لگانے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اسی عزم سے کام کرتے رہے تو یقیناً ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو کر رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صدر گوجرانوالہ ڈائینگ اینڈ پرنٹنگ ملز حاجی محمد سعید کی جانب سے دئیے گئے افطار ڈنر کے موقع پر صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیئرمین سی پی ایل سی وسابق صدور چیمبر اخلاق احمد بٹ’ شیخ ثروت اکرام’ ملک ظہیر الحق’ میاں محمد سلیم’ خواجہ ضرار کلیم’ رانا شہزاد حفیظ’ نائب صدور چیمبر شیخ باسط اکرام’ ملک امین ناز’ صنعتکاروں شیخ ندیم اکرام’ بائو صابر’ حافظ عرفان’ عمران سعید’ فرحان سعید اور فرحان راشد میر کے علاوہ صنعتکاروں تاجروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر گوجرانوالہ ڈائینگ اینڈ پرنٹنگ ملز حاجی محمد سعید نے کہا کہ گیس اور بجلی چور قومی مجرم ہیں ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی ساری توجہ انرجی بحران کے خاتمہ پر ہے اس لئے صنعتکار برادری کو یقین ہے کہ صنعتی پہیہ چلے گا اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈینگی کے خاتمے کے لئے محکمہ آبپاشی کے دفاتر میںبارشی پانی کے نکاس کو یقینی بنایا جائے:صوبائی وزیرآبپاشی میاں یاور زمان
لاہور(جی پی آئی)صوبائی وزیر آبپاشی و چیئرمین پیڈا میاں یاور زمان نے ہدایت کی ہے کہ محکمہ آبپاشی کے دفاتر میں بارشی پانی کی نکاسی کے موثر انتظامات کو یقینی بنایا جائے تا کہ بارشی پانی کھڑا رہنے سے ڈینگی لاروا پرورش نہ پا سکے۔ یہ بات انہوں نے اپنے دفتر میں جاری اجلاس کی صدارت کے دوران محکمہ آبپاشی و پیڈا کے افسران سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ، اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری (آپریشن) ملک محمد سلیم ،جنرل منیجر پیڈا میاں مقبول احمد،جنرل مینجر( آپریشن) محمد یونس بھٹی اور سیکرٹری پیڈا افضل انجم طور کے علاوہ دیگر متعلقہ افسران بھی موجود تھے ۔ اجلاس میں محکمانہ سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔صوبائی وزیر نے ہدایت کی کہ رواں مون سُون میں دفاتر کے اردگرد بارش کا پانی کسی جگہ جمع نہ ہونے دیا جائے ۔دفاتر کی چھتوں پر کوڑا کباڑ ہرگز نہیں ہونا چاہیے جس کی وجہ سے چھتوں پر پانی جمع ہو سکتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کے افسران اپنے اپنے دفاتر سے نکاسی آب کے ذمہ دار ہوں گے ۔انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ اگر کسی دفتر میں نکاسی آب کے حوالے سے شکایات سامنے آئیں تو ذمہ داران کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملازمین کو صحت مند ماحول فراہم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تا کہ ملازمین دلجمعی سے محنت کریں اور عوام کو ریلیف مل سکے۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ پیڈا کے افسران و فیلڈ عملہ کسان تنظیموں کو ڈینگی کے بارے میں مفید معلومات فراہم کرے تا کہ دیہی آبادیوں کو بھی ڈینگی کے اثرات سے محفوظ رکھنے میں مدد مل سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عالمی ادارے برما، کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کریں:سید منور حسن
لاہور (جی پی آئی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سیدمنورحسن نے میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام اور انسانی حقوق کی پامالی پر برطانوی وزیراعظم کے بیان کو سراہتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیاہے کہ وہ برما ، کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کریں اور مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔ میانمار میں لاکھوں مسلمان انتہائی سنگین حالات سے دوچار ہیں اور انہیں ان کے آبائی علاقوں سے بے دخل کرنے کے لیے حکومتی سرپرستی میں لامتناہی مظالم کا سلسلہ جاری ہے ۔ قتل و غارت گری، بستیوں اور مساجد کو نذر آتش کرنے اور مکینوں سمیت مسلمانوں کے گھروں کو جلانے کے واقعات روز کا معمول ہیں ۔عالمی اداروں نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور امریکہ سمیت انسانی حقوق کے عالمی چمپئن مسلمانوں کے قتل عام پر چپ سادھے بیٹھے ہیں۔ عالمی امن کے قیام اور دہشتگردی کے خاتمے کی راہ میں عالمی برادری کا دوہرا معیار اور دوغلی پالیسیاں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ دنیا کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے عالمی سامراج کو اپنا منافقانہ اور جانبدانہ رویہ ترک کرناہوگا۔ سیدمنورحسن نے عالم اسلام سے بھی اپیل کی کہ وہ میانمار کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے مربوط اور موثر کوشش کریں اور اسلامی ممالک برما میں امدادی سرگرمیاں تیز کردیں تاکہ موت اور زندگی کی کشمکش میں مبتلا ہزاروں زخمیوں کی جانیں بچائی جاسکیں ۔ دریں اثناسیدمنورحسن نے کشمیر میں بھارت مسلمانوں کی نسل کشی کر کے آبادی کے تناسب کو بدلنے اور اقلیت کو اکثریت پر مسلط کرنے کی مذموم کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بزرگ کشمیری رہنما سید علی گیلانی کا یہ بیان کہ بھارت تہذیبی جارحیت کے ذریعے کشمیریوں کی اسلامی شناخت کو ختم کرنے کے ہتھکنڈے استعمال کر رہاہے ، انتہائی تشویشنا ک ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت 65 سال سے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے اور کچلنے کی ناکام کوشش کررہاہے اور ہر طرح کے ریاستی ظلم وجبر اور جارحیت کے باوجود وہ کشمیری مسلمانوں کی آواز کو دبا نہیں سکا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر ،فلسطین اور اب برما میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو روکنے کے لیے عالمی اداروں خاص طور پر اقوام متحدہ کا کردار انتہائی شرمناک رہاہے ۔ ہزاروں قراردادوں اور یاد داشتوں کے باوجود اقوام متحدہ نے آنکھیں اور کان بند کر رکھے ہیں اور مسلمانوں پر ہونے والے مظالم اور امتیازی سلوک کا کوئی نوٹس نہیں لیا ۔ سید منورحسن نے کہاکہ اسلامی تہذیب و تمدن کو مٹانے کی بھارتی کوششیں مکڑی کا جالا ثابت ہو ں گی۔ کشمیر ی عوام کے جذبہ حریت کو شکست نہیں دی جاسکتی ۔ تحریک آزادی کو دبانے کی اب تک بھارت کی تمام سازشیں ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں اور آئندہ بھی اسے کوئی کامیابی نہیں ملے گی ۔ انہوں نے کہاکہ وہ وقت دور نہیں جب کشمیری عوام بھارت کے غاصبانہ قبضے کی زنجیروں کو توڑنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
93 سالہ پروفیسر غلام اعظم کو 90 سال سزا دے کر انصاف اور تمام انسانی اقدار کا قتل کیا ہے:لیاقت بلوچ
لاہور(جی پی آئی)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اپنی رہائش گاہ پر مرکزی شعبہ جات کے ناظمین کے اعزاز میں افطار ڈنر کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ بنگلہ دیش میں سینئر سیاسی رہنما 93 سالہ پروفیسر غلام اعظم کو 90 سال سزا دے کر انصاف اور تمام انسانی اقدار کا قتل کیا گیا ہے ۔ عوامی لیگ حکومت 43 سال بعد بے بنیاد، بوگس اور جھوٹ پر مبنی فرضی مقدمات میں جماعت اسلامی کی قیادت کو سزائیں دے رہی ہے۔ جماعت اسلامی کی قیادت کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ بنگلہ دیش کو سیکولر اور بھارت کی غلام ریاست بنانے کے خلاف ہیں۔ بنگلہ دیش کی اسی قیادت نے 1971 ء میں بھی مشرقی پاکستان میں بھارت کی تربیت یافتہ مکتی باہنی اور انڈین فوج کی مداخلت کی مزاحمت کی تھی ۔ بنگلہ دیش حکومت کی قائم عدالتیں کالے قوانین کی پیداوار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حسینہ واجد حکومت ملک کے اندر عوامی احتجاج اور عالمی احتجاج کو نظر انداز کر رہی ہے۔ بنگلہ دیشی حکومت آنکھیں بند کر کے اپنے ملک کو انڈیا کے حوالے کر رہی ہے اور جمہوری ملک میں از سر نو فوجی بغاوت کا سامان مہیا کیاجارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پروفیسر غلام اعظم، مولانا سعید، قمر الزمان کی سزائیں ختم کی جائیں اور جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی کو رہا کیاجائے ۔دریں اثنالیاقت بلوچ نے احاطہ تھانیداراں کچی آبادی میں افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ احاطہ تھانیداراں کچی آباد ہے ۔ غریب محنت کش ایک اور ڈیڑھ مرلہ کے مکانات میں سرچھپا ئے بیٹھے ہیں۔ ماہ رمضان میں آبادی کے بجلی کنکشن منقطع کرنا، عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنا سراسر ظلم اور کچی آبادی کے مکینوں کو چند افراد کے مفادات کی بھینٹ چڑھانا ناانصافی ہے۔ لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیاکہ احاطہ تھانیداراں، نقشہ سٹاپ اور ریلوے زمین پر قائم قربان لائنز کچی آبادی کو مالکانہ حقوق دیے جائیں اور ان آبادیوں کے غریب، مزدور پیشہ لوگوں کے سروں پر مسلط بے یقینی اور مایوسی کی کیفیت ختم کی جائے ۔ اس موقع پر احمد سلمان بلوچ، مفتی محمد عمراور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
93 سالہ پروفیسر غلام اعظم کو 90 سال سزا دے کر انصاف اور تمام انسانی اقدار کا قتل کیا ہے:لیاقت بلوچ
لاہور (جی پی آئی)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے اپنی رہائش گاہ پر مرکزی شعبہ جات کے ناظمین کے اعزاز میں افطار ڈنر کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ بنگلہ دیش میں سینئر سیاسی رہنما 93 سالہ پروفیسر غلام اعظم کو 90 سال سزا دے کر انصاف اور تمام انسانی اقدار کا قتل کیا گیا ہے۔ عوامی لیگ حکومت 43 سال بعد بے بنیاد ، بوگس اور جھوٹ پر مبنی فرضی مقدمات میں جماعت اسلامی کی قیادت کو سزائیں دے رہی ہے۔ جماعت اسلامی کی قیادت کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ بنگلہ دیش کو سیکولر اور بھارت کی غلام ریاست بنانے کے خلاف ہیں۔ بنگلہ دیش کی اسی قیادت نے 1971 ء میں بھی مشرقی پاکستان میں بھارت کی تربیت یافتہ مکتی باہنی اور انڈین فوج کی مداخلت کی مزاحمت کی تھی۔ بنگلہ دیش حکومت کی قائم عدالتیں کالے قوانین کی پیداوار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حسینہ واجد حکومت ملک کے اندر عوامی احتجاج اور عالمی احتجاج کو نظر انداز کر رہی ہے۔ بنگلہ دیشی حکومت آنکھیں بند کر کے اپنے ملک کو انڈیا کے حوالے کر رہی ہے اور جمہوری ملک میں از سر نو فوجی بغاوت کا سامان مہیا کیاجارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ پروفیسر غلام اعظم، مولانا سعید، قمر الزمان کی سزائیں ختم کی جائیں اور جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی کو رہا کیاجائے ۔دریں اثنالیاقت بلوچ نے احاطہ تھانیداراں کچی آبادی میں افطار پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ احاطہ تھانیداراں کچی آباد ہے ۔ غریب محنت کش ایک اور ڈیڑھ مرلہ کے مکانات میں سرچھپا ئے بیٹھے ہیں۔ ماہ رمضان میں آبادی کے بجلی کنکشن منقطع کرنا، عدالتی احکامات کو نظر انداز کرنا سراسر ظلم اور کچی آبادی کے مکینوں کو چند افراد کے مفادات کی بھینٹ چڑھانا ناانصافی ہے ۔ لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیاکہ احاطہ تھانیداراں، نقشہ سٹاپ اور ریلوے زمین پر قائم قربان لائنز کچی آبادی کو مالکانہ حقوق دیے جائیں اور ان آبادیوں کے غریب، مزدور پیشہ لوگوں کے سروں پر مسلط بے یقینی اور مایوسی کی کیفیت ختم کی جائے۔ اس موقع پر احمد سلمان بلوچ، مفتی محمد عمراور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دہشت گردی اور بجلی کے بحران نے ملکی بنیادوں کو کھوکھلا کردیا ہے:راحیلہ انور
لاہور(جی پی آئی) پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی راحیلہ انور نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور بجلی کے بحران نے ملکی بنیادوں کو کھوکھلا کردیا ہے، ملک میں 16 سے 20 گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ نے غریب عوام کو کچل کررکھ دیا، ماہ رمضان جیسے مقدس مہینے میں بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات، اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیںکررہی ہیں، غریب طبقہ بُری طرح پس رہا ہے لیکن حکمران ٹولہ سب اچھا کا ورد کئے جا رہا ہے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ رمضان میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لئے خصوصی اقدامات اٹھائے اور ایک بہترین رمضان پیکیج کا اعلان کریں۔ حکومت توانائی کے شدید بحران کو ہنگامی اور جنگی بنیاد وں پر حل کرنے کی بجائے عوام کو جھوٹی تسلیاں دے رہی ہے عملی طور پر کچھ نہیں کیا جا رہا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
20 نمبر بس کا روٹ امامیہ کالونی تک بحال کیا جائے، یا سر گیلانی
لاہور(جی پی آئی)پاکستان تحریک انصاف لاہو ر کے نائب صدراور شاہدرہ سے ٹکٹ ہولڈر یاسر گیلانی نے گذشتہ روز علاقہ کا دورہ کیا اور لوگوں کے مسائل سنے۔ انکا کہنا تھا کہ شاہدرہ کی عوام کا ایک بڑا مسئلہ لوکل ٹرانسپورٹ کا ہے۔ 20 نمبر بس کے روٹ کو امامیہ کالونی تک بحال کیا جائے تا کہ غریب عوام کی مشکلات میں کچھ کمی واقع ہو۔حکومت کو شاہدرہ کی عوام کے مسائل نظر انداز کرنے کی بجائے تر جیحی بنیادوں پر حل کرنے چاہیے۔ اس موقع پر میاں مبشر یعقوب، شاہد منظور،میاں اقبال، ملک مصباح،ڈاکٹر عامر گیلانی، میاں سمیر،عمر دراز،میاں علی و ابوبکر عظیم نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میٹر و بس کا روٹ صرف شاہدرہ موڑ تک ہونے کی وجہ سے کوٹ شہاب الدین،لاجپت روڈ، ونڈالہ روڈ،ماچس فیکٹری ، برکت ٹائون،قیصر ٹائون،بھٹو کالونی و دیگر آبادیوں کے ہزاروں افراد پبلک ٹرانسپورٹ سے محروم ہیں۔لہذا 20 نمبر بس کا سالوں پرانا روٹ بحال کیا جائے۔