لاہور (جیوڈیسک) چلڈرن ھسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے تین بچے جاں بحق ہو گئے۔ واقعہ کے خلاف ورثا نے احتجاج کرتے ہوئے فیروزپور روڈ بلاک کردی۔ وزیر اعلی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ لاہور کے چلڈرن ھسپتال میں زیر علاج ساڑھے چار سال مستقیم، نو ماہ کا غلام عباس اور چار روزہ راحیلہ ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے جاں بحق ہوگئے۔
ورثا نے احتجاجا فیروزپور روڈ بلاک کردی۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کیا تاہم بعد میں انتظامیہ کی یقین دہانی پر مظاہرین منتشر ہو گئے۔ ساٹ والدہ بچی واقعہ کی اطلاع ملتے ہی وزیر صحت موقع پر پہنچ گئے۔ خلیل طاہر سندھ کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ،
جوبھی ڈاکٹرز غفلت کے مرتکب پائے گئے ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ ساٹ ایم ڈی چلڈرن ھسپتال پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے ایک بچے کی چھ ماہ میں سات مرتبہ سرجری ہوچکی ہے، غلام عباس کو پیدائشی دل کا مسئلہ تھا۔
جبکہ سانس کے مرض میں مبتلا چار روزہ بچی کو تشویشناک حالت میں ھسپتال لایا گیا۔ ساٹ پروفیسر ڈاکٹر مسعود صادق وزیر صحت نے اس موقع پر اعلان کیا کہ بغیر کسی وجہ کے چھوٹے شہروں سے مریض کو لاہور ریفر کرنے والے ڈاکٹرز کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔