اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے لیے متعلقہ حکومتوں سے آج حتمی تاریخ طلب کر رکھی ہے۔ عدالت نے قرار دیا تھاکہ بلدیاتی انتخابات آئینی ضرورت ہے ۔ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ حکومت دے گی یا عدالت دے؟ وفاق اور چاروں صوبے آج سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی تاریخ بتائیں گے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس فتخار محمدچوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلوچستان امن و امان کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی انتخابات کی تاریخ حکومت دے گی یا عدالت دے؟ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کو بتایا کہ حکومت انتخابات کرانے کے لیے تیار ہے لیکن وہ کوئی حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، جب کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب مصطفی رمدے نے بلدیاتی انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے عدالت سے ایک دن کی مہلت طلب کی۔
خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ جیسے ہی الیکشن کمیشن تاریخ کا اعلان کرے گا بلدیاتی انتخابات کرادئیے جائیں گے۔ صوبہ سندھ کی طرف سے ایڈووکیٹ جنرل پیش نا ہوئے۔ جب کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا حکومت اسلام اباد کے دیہی علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کے لیے تیار ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اسلام آباد کے شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں بلدیاتی انتخابات ہونے چاہیں۔
عدالت نے اپنے حکم میں الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات کی تیاری سے متعلق بریفنگ کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے اور چاروں صوبوں اور وفاقی حکومت کو جمعرات تک بلدیاتی انتخابات کے لیے حتمی تاریخ دینے کی ہدایت کے ساتھ قرار دیا ہے کہ مناسب ہو گا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کے 15 ستمبر کو ہونے والے انتخابات کے قریب قریب بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جائے۔