بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو سزائیں حسینہ واجد کی انتقامی کاروائیاں ہیں :محمد زبیر صفدر

لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کی اپیل پرکراچی، پشاور، اسلام آباد مظفرآباد، ملتان گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، حیدر آباد، میرپور، بہاولپور، کوئٹہ، گلگت، سمیت ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا۔یوم احتجاج جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے قائدین غلام اعظم اور علی احسن مجاہد کو سنائی جانے والی سزائوں کے خلاف تھا۔ 1971ء میں پاکستان کی حمایت کرنے کے جرم میں پھانسی اور قیدوبند کی سزائیں دینے اور حکومتی ظلم وبربریت کے خلاف اور بنگلہ دیشی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے طلبہ، اساتذہ اور سول سوسائٹی سمیت ہزاروں افراد نے ملک بھر میں احتجاج میں شرکت کی۔

یوم احتجاج کے موقع پر ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان محمدزبیر صفدرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنمائوں کو دی جانے والی سزائیں صرف شیخ حسینہ واجد کی انتقامی کاروائیاں ہیں جن کی ہم پرزورمذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے اورآئندہ انتخابات میں واضح شکست کے خوف سے جماعت اسلامی کے قائدین اور کارکنان پرظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے ۔جماعت کے رہنمائوں کو پاکستان سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے عالمی اداروں اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بنگلہ دیش حکومت پر دبائو ڈالیں کہ وہ بے گناہ لوگوں کو دی گئی سزائوں کو واپس لے اور نہتے شہریوں پر ظلم وستم بند کرے۔

نیزاقوام متحدہ ،ایمنسٹی انٹرنیشنل ،او آئی سی اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ بنگلہ دیش میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیا جائے اور بنگلہ دیش کی حکومت کو پابند بنایا جائے اور دبائو ڈالا جائے کہ وہ اس سلسلہ کو بند کرے۔ناظم اعلیٰ کا مزید کہنا تھاکہ بنگلہ دیش کی بھارت نواز حکومت نے نہتے شہریوں پر ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ نام نہاد ٹریبونل کے ذریعے بے گناہ شہریوں کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔