کراچی (جیوڈیسک) کراچی ذرائع کی خبرپرنوٹس لیتے ہوئے قائم مقام چیرمین پی آئی اے اسلم خالق کی تقرری غیرقانونی قراردیدی گئی۔ حکومت نے سپریم کورٹ کو تقرری کا نوٹی فکیشن واپس لینے کی یقین دہانی کرادی ہے۔ پی آئی اے میں بیضابطگیوں کے بارے میں ایم این اے ماروی میمن کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور نے سپریم کورٹ میں اسلم خالق کی تقرری کانوٹی فکیشن واپس لینے کی یقین دہانی کروائی۔
انھوں نے کہا کہ عدالت قائم مقام چیئرمین کی تقرری کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار نہ دے، حکومت خود نوٹی فکیشن واپس لے گی۔ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ پی آئی اے ایکٹ کے مطابق قائم مقام چیئرمین کاتقررنہیں ہو سکتا۔
عدالت عظمی نے کہاکہ مستقل چیئرمین کی تقرری تک حکومت پی آئی اے کے معاملات چلانے کے لیے مناسب اقدامات کرے،جیونیوز نے گزشتہ ہفتے خبر دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم کے مشیر برائے ہوابازی کیپٹن شجاعت عظیم نے اپنی این جی او کے چیئرمین کو پی آئی اے میں قائم مقام چیرمین مقرر کیا ہے۔