کراچی : جعلی اور پراسرار نمبر پلیٹ گاڑیاں سیکیورٹی رسک بن گئیں

Vehicles

Vehicles

کراچی (جیوڈیسک) افضل ندیم ڈوگرجعلی اور پراسرار نمبر پلیٹ لگی گاڑیاں کراچی میں سکیورٹی رسک بن چکی ہیں۔ خاص طور پر شہر کے ریڈ زون کے خطرے کی گھنٹی ہے مگر کوئی روکنے والا نہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی صورت میں سزا کے لئے سب سے پہلے خود کو پیش کیا ہے۔

اس بیان پر دیگر شہروں میں پولیس کا کیا رد عمل ہے اس کا تو پتہ نہیں لیکن کراچی میں پولیس فورس کا مورال بلند ہونے کی بجائے پست دکھائی دے رہا ہے۔اس کی ایک جھلک کراچی کے ریڈ زون میں مشکوک اور غیر قانونی نمبر پلیٹ کی گاڑیوں کی سرعام آمدورفت ہے۔

انتہائی سیکورٹی رسک بنی ان گاڑیوں یا ان کے سواروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتا۔ اس مجرمانہ عمل میں خفیہ اور حساس اداروں کے افسران اور اہلکار زیادہ ملوث دیکھے جارہے ہیں۔ جو اپنی سیکورٹی کا بہانہ کرکے اصل نمبر پلیٹس استعمال نہیں کرتے۔موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹ کاروں جبکہ کار کی نمبر پلیٹ لینڈ کروزر اور پجارو جیپ کی نمبر پلیٹ کار پر استعمال کی جاتی ہے۔

پجارو جیپ کی نمبر پلیٹ لگی یہ کار ریڈ زون میں پی آئی ڈی سی چوک سے وزیراعلی ہاوس کی طرف جا رہی ہے۔موٹرسائیکل کی نمبر پلیٹ لگی یہ کار شاہراہ فیصل پر کور ہیڈکوارٹر کے عین سامنے سے گزری کسی پولیس اہلکار نے روکنے کی کوشش نہیں کی۔ ریڈ زون میں ہی اس مہنگی ترین کار پر صرف پی ون کی ہاتھ سے لکھی پلیٹ لگی ہے۔

کسی ڈپلومیٹ کی گاڑی کی طرح ریڈ کلر کی نمبر پلیٹ لگی یہ کار آئی آئی چندریگر روڈ پر نجانے کس نے کھڑی کی، کوئی پتہ نہیں۔ شاہراہ فیصل پر ایک اور لوڈر گاڑی پر موٹرسائیکل کی نمبر لگی تھی۔ گاڑی پر حساس ادارے کے اہلکار سوار تھے۔ جو نئی سائیکل خرید کر اس گاڑی میں لے جارہے تھے۔

یہ صورتحال کسی ایک دن کی نہیں بلکہ شہر قائد کی سڑکوں ہر وقت کے منظر ہیں۔ سیکورٹی اہلکاروں کی فوج کے ساتھ سفر کرنے والے وفاقی وزیر داخلہ کی گاڑی کو تو شاید کوئی کبھی نہ پکڑ پائے لیکن مافیا بنے مختلف سرکاری اداروں اور ان کے افسران کے دماغ میں عوام کے خادم ہونے کا احساس پیدا کرکے عام شہریوں کا مورال بلند کیا جاسکتا ہے۔