تشدد کے خاتمے کیلئے امن کی جنگ لڑیں گے : عدلی منصور

Adly Mansoor

Adly Mansoor

قاہرہ (جیوڈیسک) ہم کٹھن دور سے گزر رہے ہیں، بعض افراد ہمیں بدنظمی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں۔ امن کی یہ جنگ آخر تک لڑیں گے عبوری صدر کا قوم سے خطاب قاہرہ مصر کے عبوری صدر عدلی منصور نے کہا ہے کہ وہ تشدد اور افراتفری پھیلانے والے عناصر سے ملک کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں اور ملک میں امن قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ فوج کی جانب سے صدر مرسی کو برطرف کرنے کے بعد عبوری صدر عدلی منصور عوام سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ وہ مصر میں امن قائم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والے خطاب میں صدر منصور نے کہا کہ ہم ایک کٹھن دور سے گزر رہے ہیں۔

اور بعض افراد ہمیں بدنظمی کی جانب دھکیلنا چاہتے ہیں۔ ہم استحکام کی جانب بڑھنا چاہتے ہیں۔ ہم امن کی یہ جنگ آخر تک لڑیں گے اور اپنے انقلاب کو تباہی سے دور کریں گے۔ ادھر اخوان المسلمون کے حامی محمد مرسی کو بحال کرنے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں اور مظاہرین دارالحکومت قاہرہ کی سڑکوں پر موجود ہیں۔ اخوان المسلمین کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ مسئلے کے حل کے لیے انھیں یورپی یونین کی پیشکش قبول ہے لیکن وہ مذاکرات کے دوران بھی مظاہرے ختم نہیں کریں گے۔

جماعت کے ترجمان نے یورپی یونین کے خصوصی ایلچی سے ملاقات کے بعد کہا بحالی کی قانونی حیثیت پر مذاکرات نہیں ہوں گے۔ صدر مرسی کی برطرفی کے بعد اخوان المسلمون نے پہلی مرتبہ مذاکرات کی پیشکش قبول کی ہے۔

مصر میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد عبوری کابینہ نے حلف اٹھایا ہے لیکن اخوان المسلمون کے مصر میں عبوری کابینہ کو تسلیم کرنے سے انکار کیا تھا۔ اخوان المسلمون کے ترجمان نے کہا تھا کہ یہ غیر قانونی حکومت ہے اور وہ غیر قانونی وزیراعظم اور کابینہ کو تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ مصر میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری پرتشدد مظاہروں میں درجنوں افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔