کراچی (جیوڈیسک) میں ایک گھنٹے میں دو دھماکے، پٹیل پاڑہ میں گھر کے اندر دھماکے میں 4 افراد ہلاک اور 2 شدید زخمی ہو گئے۔ عیسی نگری میں دھماکے میں میونسپل کمشنر متانت علی خان اور ان کے محافظ سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے۔ کراچی شہر قائد میں دہشت گردی کی لہر نے خوف پھیلا دیا۔ افطار کے سے کچھ دیر قبل عیسی نگری قبرستان کے قریب زور دار دھماکا ہوا۔ دھماکے میں میونسپل کمشنر متانت علی خان اور ان کے محافظ سمیت 4 افراد زخمی ہو گئے متانت علی کے محافط زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے ھسپتال میں دم توڑ گیا۔
زخمیوں کو فوری طور آغا خان ھسپتال اور عباسی منتقل کر دیا گیا۔ دو زخمیوں کی شناخت یامین عامر اور پولیس اہلکار صدیق کے نام سے کر لی گئی۔ پولیس کے مطابق میونسپل کمشنر متانت علی کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کیا گیا۔ بم موٹرسائیکل نمبر کے ڈی ڈی تین چھ آٹھ ایک میں نصب تھا جو قاری عطا نامی شخص کی ہے۔
افطار کے بعد پٹیل پاڑہ میں گھر کے اندر زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق جس مکان میں دھماکہ ہوا وہ ایک ماہ قبل ہی زوہیب حسن شاہ نامی شخص نے کرائے پر لیا تھا۔
دھماکے سے مکان کے کچن میں گڑھا پڑ گیا۔ پولیس کے مطابق دھماکہ بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا بظاہر ایسا لگتا ہے کہ گھر کے اندر بم بنایا جا رہا تھا۔ پولیس نے دھماکے میں زخمی ہونے والے عمران کو بھی حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔