کراچی (جیوڈیسک) کے علاقے پٹیل پاڑہ پردھماکے میں زخمی ملزم عمران نے یوم علی پردہشت گردی کے منصوبہ کا انکشاف کیا ہے۔ ہلاک ہونے والا متین دھماکا خیز مواد رکھنے کے الزام میں تین ماہ قبل ہی ضمانت پر رہا ہوا تھا۔ کراچی کے علاقے پٹیل پاڑہ میں دھماکے کے بعد زخمی حالت میں گرفتار ملزم کے سنسی انکشافات کا سلسلہ جاری ہے۔دوران تفتیش ملزم نے بتایا یوم علی پر دہشتگردی کامنصوبہ بنایا تھا۔ ہلاک ہونے والے سبحان اور متین بم بنانے کے ماہر تھے۔
متین دھماکا خیزمواد رکھنے کے الزام میں تین ماہ قبل ضمانت پر رہا ہوا تھا۔ ملزم نے بتایا کہ دھماکے میں مرنے والے تین افراد اور اسکا تعلق لشکر جھنگوی سے ہے۔ ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ دھماکہ بم کی تیاری کے دوران ڈیوائس کی تبدیلی کے وقت ہواپ۔ ملزم نے بتایا کہ سبحان نامی دہشت گرد نے پھلوں کی ٹوکری میں بم فلیٹ تک پہنچایا تھا۔
گرفتار ملزم اور اسکے مرنے والے ساتھی لائنز ایریا کے علاقے جٹ لائن کے رہائشی ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم سے مزید تفتیش جاری ہے۔ پٹیل پاڑہ بم دھماکے کا مقدمہ جمشید کوارٹرز تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمے میں گرفتار ملزم عمران سمیت چار افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ہفتے کو پٹیل پاڑہ کی رہائشی عمارت میں بم دھماکے سے عطا اللہ، مطیع اللہ اور شہاب الدین جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوئے تھے