راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی میں تجاوزات کے باعث ٹریفک جام کا مسئلہ سنگین ہوگیا، ٹریفک میں پھنسے کئی مریض اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ جاتے ہیں راولپنڈی میں شاید ہی کوئی ایسا بازار ہو جہاں فٹ پاتھ اور بیچ سڑک لگے یہ ٹھیلے لوگوں کا درد سر نہ بنتے ہوں۔ اور یہ ٹھیلے مفت میں ہی نہیں لگ جاتے۔
جس دکان کے سامنے لگتا ہے، دکاندار کرایہ لیتا ہے اور تحصیل میونسپل کارپوریشن کے اہلکار بھتہ۔ لیکن اعلی افسران تو بالکل بے خبر ہیں۔ٹاون میونسپل آفیسر کا کہنا ہے کہ اگر دکانداروں کے ساتھ کوئی ایگری منٹ ہے تواس کا علم نہیں۔تجاوزات نے بازار آنے والوں کی ناک میں دم تو کر ہی رکھا ہے لیکن حادثے یا کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں مریض کو اسپتال پہنچانا ہو تو ایمبولینس کو بھی راستہ نہیں ملتا اور کئی بیچارے تو اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ جاتے ہیں۔
ڈائریکٹر ایمرجنسی ڈی ایچ کیو اسپتال کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ ریسیوڈ ایکسپائز ہوتے ہیں ۔راستے میں ہی لوگ فوت ہو جاتے ہیں۔ آر ڈی اے کے پارکنگ پلازہ میں پبلک ٹرانسپورٹ کے اسٹینڈ تو ہیں لیکن گاڑیوں کی لائن لگی ہوتی ہے بیچ سڑک میں، اور پولیس اہلکار بنے رہتے ہیں۔
خاموش تماشائی۔ راولپنڈی کی تقریبا سبھی مارکیٹوں میں فٹ پاتھوں پر قبضہ تو ہے ہی سڑکوں پر بھی تجاوزات کی بھر مار ہے۔ نہ صرف پیدل چلنے والوں کو قدم قدم پر مشکلات کا سامنا ہے بلکہ ایمبولینسز کا راستہ بلاک کرکے لوگوں سے جینے کا حق بھی چھینا جا رہا ہے۔