گرمی کی شدت میں کمی کے باوجود کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ سحر و افطار میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
لوڈشیڈنگ کے خلاف عوام کے احتجاج میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ شہریوں کو مسلسل اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ برداشت کرنی پڑ رہی ہے۔ شہروں میں دس سے چودہ اور دیہات میں اٹھارہ گھنٹے سے زائد وقت کے لئے بجلی غائب رہتی ہے۔
لاہور میں گرمی کی شدت نمایاں کمی کے باوجود مختلف علاقوں میں کئی کئی گھنٹے بجلی غائب رہتی ہے۔ جس سے سحر و افطار پر لوگوں کا مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کراچی میں سحری کے وقت سے اب تک مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بند ہے۔ ان علاقوں میں ناظم آباد، بفرزون ،نارتھ کراچی،ایف بی ایریا سائٹ، لیاقت آباد اور ملیر شامل ہیں۔
بولان میں تباہ ہونیوالے بجلی کے متاثرہ ٹاورز کی مرمت و بحالی کا کام سست روی کا شکار ہے۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے سترہ اضلاع میں بجلی تحال بحال نہ ہو سکی ہے۔ کوئٹہ کو متبادل ذرائع اور شہر میں قائم نجی پاور ہاس اور کیسکو کے متبادل پلانٹ سے بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ بجلی کی فراہمی میں کمی سے شہر میں پانی کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔