پاکستان (جیوڈیسک) امریکی سرمایہ کاروں کی نظریں اب پا کستانی، ایشیا اور افریقہ کی مارکیٹوں پر لگی ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف کاروباری شخصیت ہیں۔ ان کا شرح بے روزگاری، افراطِ زر اور بدعنوانی پر قابو پانے کا عزم خوش آئند ہے گلوبل انوسٹمنٹ نیویارک سرمایہ کاری کی دنیا کے لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے بارے میں ایک اچھی خبر ہے جس پر کوئی توجہ نہیں دے رہا۔ وہاں حالیہ انتخابات کے نتیجے میں نواز شریف وزیر اعظم بن گئے ہیں جو کاروباری شخصیت ہیں۔ انہوں نے شرح بے روزگاری، افراطِ زر اور بدعنوانی پر قابو پانے کا عزم ظاہر کر رکھا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز پر ان کی حکومت آئی ایم ایف سے پانچ بلین ڈالر کا قرض منظور کروانے میں بھی کامیاب رہی ہے۔ یہ ساری باتیں رواں ماہ پاکستانی سٹاک مارکیٹ میں گیارہ پوائنس اضافے کی وجہ بنی ہیں۔ مجموعی طور پر رواں برس یہ اضافہ 28 فیصد ہے۔ اس کے برعکس چین کی شنگھائی سٹاک ایکسچینج رواں برس دس فیصد نیچے چلی گئی ہے جبکہ برازیل کی بوویسپا میں بائیس فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
پاکستان، متحدہ عرب امارات اور بلغاریہ کا شمار رواں برس دنیا کی بہتر کارکردگی دکھانے والی سٹاک مارکیٹوں والے ملکوں میں کیا جا رہا ہے۔ ان ملکوں کے بازارِ حصص امریکی سرمایہ کاروں کو متوجہ کر رہے ہیں۔ تاہم برازیل اور دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں کو بحران کا سامنا ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس صورتِ حال میں امریکی سرمایہ کاروں کی نظریں اب فرنٹیئر مارکیٹوں پر لگی ہیں۔
جن میں سے بیشتر اس وقت ایشیا اور افریقہ میں ہیں۔ منی مینجمنٹ کمپنی بلیک راک کے گلوبل چیف انوسٹمنٹ سٹریٹیجسٹ رس کوئیسٹرچ کا ان مارکیٹوں کے بارے میں کہنا ہے کہ یہ جگہیں لوگوں کو خوفزدہ کر سکتی ہیں لیکن ان کا شمار اس وقت دنیا کی تیز ترین شرح نمو والی منڈیوں میں ہو رہا ہے۔ امریکا اور یورپ حتی کہ چین اور برازیل کے برعکس فرنٹیئر مارکیٹوں کے درمیان ربط بہت کم ہے۔ ان میں بعض چیزیں مشترک ہیں۔ یہ چھوٹی ہیں، تیزی سے ترقی کر رہی ہیں اور کویت اور قطر کی طرح بعض مالی طور پر بہت خوشحال ہیں۔
گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاکستان سمیت 37 فرنٹیئر ملکوں میں سے متعدد میں فوج نے حکومت کے تختے الٹے، وہاں جنگیں ہوئیں اور وہ دیگر کئی طرح کے بحرانوں کی لپیٹ میں رہے۔ ان ملکوں کی سٹاک مارکیٹوں کے بارے میں بی ایم او پرائیویٹ بینک کے چیف انوسٹمنٹ آفیسر جیک ابلین کہتے ہیں کہ وہاں سرمایہ کاری طویل المدتی کھیل ہے۔ آپ کو کسی حد تک اندھا اعتماد کرنا ہو گا۔
گزشتہ ماہ ویلز فارگو کے نجی بینکاری کے گروپ نے پہلی مرتبہ ان مارکیٹوں کی جانب قدم بڑھایا۔ اس نے برازیل، چین اور بھارت کی مارکیٹوں سے سرمایے کا ایک حصہ نکالنے کے بعد پاکستان اور ویت نام جیسے ملکوں میں لگا دیا۔ ویلز فارگو پرائیویٹ بینک کے لیے گلوبل انوسٹمنٹ سٹریٹیجسٹ سین لِنچ اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ بیشتر اوقات فرنٹیئر مارکیٹوں پر بڑے ملکوں کے مسائل کا اثر نہیں پڑتا۔