اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم نواز شریف نے نئے آرمی چیف کیلئے غیر رسمی مشاورت شروع کردی ہے، اور نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا اعلان قبل ازوقت بھی ہو سکتا ہے اور جنرل کیانی کی ریٹائرمنٹ کے وقت سینئر ترین فوجی افسر جنرل ہارون اسلم ہوں گے جو 12 اکتوبر 1999 کو ملٹری آپریشن ڈائریکٹوریٹ راولپنڈی میں بریگیڈیئر تھے۔
آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی توسیع شدہ مدت ملازمت 28 نومبر 2013 کو مکمل ہورہی ہے اور وزیر اعظم نواز شریف نے نئے آرمی چیف کیلئے غیر رسمی مشاورت شروع کردی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے اعلان کررکھا ہے کہ وہ آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ پر سب سے سینئر فوجی افسر کو آرمی چیف تعینات کریں گے اور جنرل کیا نی کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر لیفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم سینئر ترین فوجی افسر ہوں گے۔ جیو نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ جنرل ہارون اسلم 12 اکتوبر 1999 کو ملٹری آپریشنز ڈائریکٹوریٹ راولپنڈی میں بریگیڈیئر کے عہدے پر تعینات تھے۔
جس کی تصدیق لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ شاہد عزیز نے بھی کی ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ ہارون اسلم اور دیگر تمام سینئر افسران آرمی چیف بننے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔ 28 نومبر کو دوسرے سینئر ترین فوجی افسر لیفٹیننٹ جنرل راشد محمود ہوں گے جو بارہ اکتوبر 1999 کوٹین کور راولپنڈی کے اس وقت کے چیف آف اسٹاف کے ساتھ کرنل کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ میجر شبیر شریف شہید کے بھائی لیفٹیننٹ جنرل راحیل شریف تیسرے سینئر ترین لیفٹیننٹ جنرل ہوں گے۔