بھارت (جیوڈیسک) بھارت کو تیرہ سال بعد سابق جنوبی افریقی کپتان ہنسی کرونئے میچ فکسنگ کیس میں اہم گواہ مل گیا۔ دہلی پولیس نے ہنسی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ میچ فکسنگ میں ملوث رہے ہیں۔
بھارتی زرائع کے مطابق آنجہانی ہنسی کرونئے نے بھارت اور جنوبی افریقا کے درمیان میچ فکس کرنے کیلئے برطانوی سٹے باز سنجیو چاولہ سے ایک کروڑ بیس لاکھ روپے لئے تھے اور انھیں رقم کی فراہمی دو قسطوں میں کی گئی تھی۔
تیرہ سال بعد بھارتی پولیس کو اس کیس میں ممبئی کے تاج محل ہوٹل میں ارن سداشو نامی ملازم کی صورت میں ایک اہم گواہ مل گیا۔ ارن نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اس نے ہنسی کرونئے کو سنجیو چاولہ سے کے کمرے میں جاتے ہوئے دیکھا تھا۔