اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں قومی توانائی پالیسی کی منظوری موخر ہو گئی ،صوبوں نے پالیسی پر غور کیلئے وقت مانگ لیا۔ مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں پانچ سالہ نئی توانائی پالیسی منظوری کیلئے پیش کی گئی جس میں بجلی پر دی جانے والی سبسڈی کے مکمل خاتمے، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، گیس اور بجلی چوروں کے خلاف سخت اقدامات کرنے کی تجاویز شامل ہیں۔
تاہم مشترکہ مفادات کونسل میں پالیسی کی منظوری موخر ہو گئی۔قومی توانائی پالیسی پر غور کیلئے کمیٹی قائم کر دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام صوبے توانائی پالیسی کے قانونی و دیگر پہلوں پر غور کرینگے۔ بجلی اور گیس چوری روکنے کے لیے مجوزہ پالیسی میں قید و جرمانے کی سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔ چوری روکنے کیلئے یوٹیلٹی کورٹس کے قیام کی تجویز شامل ہے۔ صوبوں نے پالیسی پر غور کیلئے وقت مانگ لیا۔ کمیٹی ایک ہفتے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔