ہمارا دین اسلام نماز کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے کیونکہ نماز اسلام کا دوسرا رکن ہے۔ دین اسلام کی عمارت جن پانچ ستونوں پرقائم ہے نماز اُن میں شامل ہے۔ اس ہی وجہ سے ہر مسلمان پر دن میں پانچ نمازیں فرض ہیں۔ جس کا بے حد ثواب اور اجر ہے۔ اس سے بڑھ کر تو کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا لیکن میں نماز کے چند سائنسی فوائد تحریر کرنے جا رہا ہوں جو ہر انسان کے لیے فائدے مند ہیں۔ ہر نماز سے پہلے وضو کرنا لازمی ہے۔ وضوسے پہلے مسواک کرنے سے بہت ثواب ملتا ہے اور مسواک کرنا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے ۔سائنس بھی اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ اگر دن میں پانچ بار دانت صاف کیے جائیں تو انسان کی صحت پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے۔ مسواک عام طور پر نیم کے درخت کی کی جاتی ہے۔
سائنسی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ نیم دانتوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ اس لیے آج کل ٹوتھ پیسٹوں میں بھی نیم کے درخت کے اجزاء استعمال کیے جاتے ہیں ۔جرمنی کے ایک ماہر سائنسی تحقیق نے ثابت کیا کہ دن میں تین، چار بار گردن کی رگوں کو گیلا کرنے سے انسان پاگل نہیں ہوتا۔ اب ہم مسلمانوں کو وضو کے دوران مسح کرتے ہوئے گردن کی رگوں کو گیلا کرنے کا موقع ملتا ہے۔ اسلام نے انسان کی صحت کے لئیاسے وضو کی شکل میں مفید علاج سے روشناس کرایا۔ اسلام نے نماز پڑھنے کیلئے مسجد جانے کو ترجیح دی ہے۔ پانچ نمازوں میں سے ایک نماز فجر ہے جو ہم کو صبح سویرے ادا کرنی ہوتی ہے اور اگر آدمی صبح سویرے نماز پڑھنے پیدل مسجد جائے تو اچھی خاصی صبح کی سیر ہو جاتی ہے۔
Morning Walk
صبح کی سیر کی تو ہمارے محلے کے ڈاکٹر سے لے کر بڑے بڑے ڈاکٹر اور سائنسدان اہمیت اور افادیت بیان کرتے ہیں۔ صبح کی سیر انسانی صحت پر خوشگوار اثرات مرتب کرتی ہے۔ نماز کے دوران کم سے کم خیالات دماغ میں لانے کی کوشش کرنے کو کہا گیا ہے جس سے انسان کے دماغ کو سکون میسر آتا ہے ورنہ انسانی دماغ مسلسل طرح طرح کی سوچوں اور خیالات میں ڈوبا رہتا ہے جس سے انسان پریشانی کا شکار رہتے ہیں اس طرح اب نماز کے دوران دماغ کو آرام میسر آتا ہے۔ اس طرح نماز پڑھنے کے دوران انسان کی مکمل جسمانی وردش ہو جاتی ہے۔ نماز شروع کرنے کے لیے ہاتھ اُٹھانے سے لے کر سلام پھیرنے تک جسم کے ہر حصہ کی علیحدہ علیحدہ وردش ہو جاتی ہے۔
وردش بھی ہر انسان کے لیے بہت ضروری ہے جس سے انسان تندرست اور چُست رہتا ہے۔ آج دنیا بھر میں دل کی بیماریوں میں بے حد اضافہ ہو رہا ہے۔دل کی بیماریوں کی ایک اہم اور بنیادی وجہ کولیسٹرول ہوتی ہے۔ کولیسٹرول ایک قسم کی چربی ہی ہوتی ہے جو دل کی شریانوں کے اندر جمع ہو کر خون کی گردش میں رکاوٹ بن جاتی ہے جس سے خون کی گردش کم ہو جاتی ہے۔ بعض اوقات تو خون کی گردش روک جاتی ہے جس سے انسان کو ہارٹ اٹیک ہو جاتا ہے۔ کھانا کھانے کے بعد جسم میں کیسٹرول کا لیول بڑھ جاتا ہے اور اس کو کم کرنے کا واحد طریقہ اس کو جمنے سے پہلے تحلیل کر دیا جائے۔ آپ اللہ تعالیٰ کی شان دیکھیں کہ کھانے کے حساب سے نما ز کی رکعتوں کی تعداد کا تعین کیا ہے۔ فجر، عصر اورمغرب کی نمازسے پہلے خالی پیٹ ہوتا ہے جس سے خون میں کولیسٹرول کم ہوتا ہے۔
اس لیے نماز کی رکعت بھی کم ہیں جبکہ ظہر اور عشاء کی رکعتیں زیادہ رکھی گئی ہیں کیونکہ ان اوقات میں کھانے کی وجہ سے کولیسٹرول لیول بڑھا ہوا ہوتا ہے۔ نماز کا عمل کولیسٹرول کو تحلیل ہونے میں کافی مدد دیتا ہے۔ مندرجہ بالا مثالوں سے میں نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ نمازایک بہترین وردش ہے جس کو ہماری جدید سائنس بھرپور انداز میں تسلیم کررہی ہے۔ نماز اور نماز سے پہلے وضوکا مناسب اہتمام کرنے سے انسانی جسم اور ذہنی صحت اچھی رہتی ہے جو ہم سب کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ ضروری بھی ہے۔ اس لیے ہمیں چاہیے کے نماز کو ادا کریں جس سے ہماری آخرت تو بہتر ہو گی ہی مگر اس کے ساتھ ساتھ دنیاوی فوائد بھی حاصل ہونگے یعنی ہم ایک صحت مند زندگی بھی گزار سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو اور مجھے نماز پڑھنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین)