ملک کے بیشتر شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا جن بے قابو ہے۔ بجلی کی طویل بندش کے سبب کراچی کو پانچ کروڑ گیلن سے زائد پانی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔ بجلی کا شارٹ فال اکتیس سو میگاواٹ تک پہنچ گیا۔
ملک میں جاری طویل اور اذیت ناک لوڈشیڈنگ نے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کو متاثر کر رکھا ہے۔ عید کی آمد آمد ہے اور بجلی کی طویل بندش سے کاروباری طبقہ بھی پریشان ہے۔ بجلی کا شارٹ فال اکتیس سو میگا واٹ ہوگیا ہے۔ بجلی کی مجموعی طلب سولہ ہزار سات سو میگا واٹ جبکہ پیداوار تیرہ ہزار چھ سو میگا واٹ ہے۔
مختلف شہروں میں بجلی کی طویل بندش سے تنگ شہری احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ ژوب اور راجن پور میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے تنگ شہری صدائے احتجاج بلند کرتے سڑکوں پر نکل آئے اور روڈ بلاک کر کے ٹائر نذر آتش کئے۔ میلسی میں بجلی کی گھنٹوں بندش کے سبب تحصیل ہیڈ کوارٹرز اسپتال میں دوردراز سے آئے مریضوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ مریضوں کا چیک اپ بھی موبائل فون لائٹ کی روشنی میں کیا گیا۔ لاہور، فیصل آباد اور دیگر شہروں میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے۔
کراچی میں دھابیجی، گھارو اور کے تھری پمپنگ اسٹیشنوں پر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے سبب شہر کو پانچ کروڑ گیلن سے زائد پانی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔ جس کی وجہ سے شہر میں پانی کی قلت کا خدشہ ہے۔